عراق میں 13 ماہ قبل امریکی بیس پر ایران کے میزائل حملے کی نئی ویڈیو منظر عام پر آگئی۔
مشرق وسطیٰ میں تعینات امریکی فورسز کے کمانڈرجنرل مکنزی کا کہنا ہے کہ حملے سے اندازہ ہوا، ایران کے میزائل کتنے خطرناک ہیں، امریکی بیس پر اس سے بڑا حملہ نہیں دیکھا۔
ایران نے ’’آپریشن سلیمانی ‘‘ کے نام سے عراق میں2امریکی فوجی اڈوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا تھا۔
ایران نے دعویٰ کیا تھا کہ الاسد ائر بیس اور اربیل فوجی اڈے پر حملوں میں 80امریکی فوجی ہلاک ہوئے ہیں اوہیلی کاپٹرز اور دیگر جنگی سامان کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
ایران کی جانب سے مقامی وقت کے مطابق رات ڈیڑھ بجے عراق میں 2 فوجی اڈوں پر زمین سے زمین پرمار کرنے والے 15میزائل داغے گئے جن میں سے 3نہیں پھٹ سکے۔ایران کے سرکاری ٹی وی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ کوئی میزائل روکا نہیں جاسکا۔
پاسداران انقلاب نے امریکا کودوبارہ جارحیت پرشدید ردعمل کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ یہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پرجوابی کارروائی ہے، اس حملے کا نام ’آپریشن سلیمانی‘ رکھا گیا ہے، ملٹری بیس پرکامیاب حملہ کیا گیا ہے اور امریکا نے جارحیت کی توتباہ کن ردعمل دیں گے، ایران کی نظر خطے میں موجود 100 اہداف پر ہے۔