ای او بی آئی میں نام نہاد ترقیاں

307

ای او بی آئی میں جہاں سابق مطلق العنان چیئرمین اظہر حمید کھوکھر 18 فروری کو اپنی ریٹائرمنٹ کے دن بذات خود اپنے لیے منظوری دے کر ڈیفنس اتھارٹی گولف اینڈ کنٹری کلب کی23لاکھ روپے کی رکنیت، ریٹائرمنٹ کی رخصت کی رقم (LPR) 17 لاکھ روپے اور بھاری تنخواہوں اور پرکشش مراعات اور سہولیات کے باوجود غریب محنت کشوں کی اپیلوں کی سماعت کرنے والی ادارہ کی اپیلٹ اتھارٹی کی دو برسوں کی فیسوں ساڑھے6لاکھ روپے کی مد میں اور کل 46 لاکھ روپے کی خطیر رقم بٹورکر لے گئے ہیں۔ وہیں جاتے جاتے وہ اندھا بانٹے ریوڑی دے اپنوں اپنوں کو دے کے محاورے پر عمل کرتے ہوئے غریب محنت کشوں کی پنشن فنڈ سے اپنے منظور نظر 27جونیئرافسران اور اسٹاف ملازمین کو بھی ایک ایک ماہ کی تنخواہوں کے مساوی مالی اعزازیوں سے نواز گئے ہیں۔ جس کے لئے ادارہ کو غریب محنت کشوں کی پنشن فنڈ سے ان افسران کے اعزازیوں کی ادائیگی پر لاکھوں کی ادائیگی کرنا پڑے گی۔
اعزازیوں سے مستفید ہونے والے بیشتر افسران کا تعلق انتظامیہ کے چہیتے 2007ء اور 2014ء کے بیچ سے اور دکھاوے کے لئے چند ملازمین کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین آفس کے محمد عابد ستار، اسسٹنٹ ڈائریکٹر، رابیل اعوان اسسٹنٹ ڈائریکٹر دونوں کا تعلق آپریشنز کیڈر سے ہے، لیکن سابق چیئرمین کی ایماء پر خلاف ضابطہ طور پر آفس کیڈر کی سیٹ پر چیئرمین آفس میں تعینات ہیں، رابیل اعوان انتہائی بااثر خاتون افسر ہے جسے سابقہ چیئرمین خاقان مرتضیٰ نے بدعنوانیوں کی سنگین شکایات پر ریجنل آفس کراچی سنٹرل سے بطور سزا ایچ آر ڈپارٹمنٹ ہیڈ آفس تبادلہ کردیا تھا۔ لیکن وہ پورے دو برس تک آفس کی ڈیوٹی کرنے کے بجائے اپنے شیر خوار بچہ کو اپنے ہمراہ آفس لاتی رہی اور آفس کے کام انجام دینے کے بجائے تمام وقت بچہ کی دیکھ بھال میں مصروف رہتی تھی،اب بھی رابیل اعوان کا معمول ہے کہ وہ اعلیٰ افسران کی آشیر باد سے صرف ایک گھنٹے کے لئے آفس آتی ہے،رابیل اعوان پچھلے چار ماہ کے دوران زچگی کی رخصت پررہی ہے، چیئرمین آفس کامحنتی ملازم نثار احمد جمالی، سینئر اسسٹنٹ، حکومت سندھ سے ڈیپوٹیشن پر آئے ہوئے ڈرائیور برکت علی لاشاری اورگلفام الدین نائب قاصد،اسی طرح چیئرمین کیمپ آفس اسلام آباد میں سابق وزیر محنت شیخ رشید احمد کی سفارش پر بھرتی شدہ محمد الیاس، سینئر اسسٹنٹ( جو دفتر میں ڈیوٹی کے بجائے اسلام آباد میں چیئرمین،ادارہ کے اعلیٰ افسران اور ان کے عزیزوں اور خاص مہمانوں کے لئے ادارہ کی سرکاری گاڑیوں میں ایئرپورٹ سے ہوٹل اور ای او بی آئی کے گیسٹ ہائوس میں قیام و طعام کا بندوبست اور دیگر ذاتی کاموں میں مصروف رہتا ہے) ،میاں خان، نائب قاصد، چیئرمین کا ڈرائیور خاص آفتاب احمد خان اور جاوید اقبال ڈرائیور،جبکہ ایچ آر ڈپارٹمنٹ ہیڈ آفس میں ایم اے اردو کی غیر متعلقہ ڈگری اور کراچی کا مستقل باشندہ ہونے کے باوجود سندھ دیہی (ضلع دادو) کے ڈومیسائل کی حامل اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کے برخلاف ادارہ کی ملازمت میںضم ہوجانے والی منظور نظر، قائم مقام خاتون افسر قائم مقام ڈائریکٹر نزہت اقبال، طاہر صدیق المعروف طاہر صدیق چوہدری، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایچ آر ڈپارٹمنٹ (2014ء میں بلا تجربہ اور انٹرویو فنانس کیڈر میں بھرتی ہوکر جلد از جلد ترقی کے لالچ میں چیئرمین کی آشیر باد سے خلاف ضابطہ طور پر آفس کیڈر اختیار کرنے والا جونیئر مگر منظور نظر افسر اورایچ آر ڈپارٹمنٹ میں بیک وقت پانچ کلیدی عہدوں پر فائز) اور جانفشانی سے خدمات انجام دینے والے اسٹاف ملازمین محمد ذیشان سعید اور شعیب بدر سینئر اسسٹنٹ، واضح رہے کہ ان دونوں اسٹاف ملازمین نے بھی طاہر صدیق کے ساتھ 2014 ء میںاسسٹنٹ ڈائریکٹر کے عہدہ کے لئے NTSکے ٹیسٹ میں شرکت کی تھی، لیکن اپنی مطلوبہ تعلیمی قابلیت،وسیع تجربہ اور کام میںمہارت کے باوجود محض سفارش نہ ہونے پراسسٹنٹ ڈائریکٹر کے عہدہ کے لئے منتخب نہیں ہو سکے تھے۔2007ء بیچ کے منظور نظر افسران محمد فاروق طاہر، قائم مقام ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل بی اینڈ سیII لاہور اور غلام محمد قائم مقام ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ایڈ جوڈیکیٹنگ اتھارٹیIIلاہور، احمد کمال پاشا ڈپٹی ڈائریکٹر /ریجنل ہیڈ لاہور سائوتھ محمد فہیم، اسٹاف افسر برائے ڈائریکٹر جنرل (آپریشنز) لاہور، حافظ محمد ثاقب بٹ، قائمقام ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل فنانس، فرض شناس افسر اور تین عہدوں کی ذمہ داریاں نبھانے والے محمد اشفاق عالم، ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس اور تنویر احمد، اسسٹنٹ ڈائریکٹر فنانس، بلال عظمت خان، قائمقام ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل، انٹرنل آڈٹ اور محکمہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کا ملازم اورسابق چیئرمین اظہر حمید کھوکھر کی جانب سے ای او بی آئی میں خلاف ضابطہ طور پر تعینات افسر ثاقب حسین، اسسٹنٹ ڈائریکٹر انٹرنل آڈٹ، سرفراز علی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر انوسٹمنٹ ڈپارٹمنٹ، وہاب احمد، اسسٹنٹ ڈائریکٹر آئی ٹی ڈپارٹمنٹ، عطیہ عباس جعفری،اسسٹنٹ ڈائریکٹر بی اینڈ سیIIIاسلام آباد اور پنشنرز ہیلپ ڈیسک آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کے انتہائی فرض شناس افسر محمد علی خان، اسسٹنٹ ڈائریکٹر آئی ٹی اور چھوٹے عہدہ پر فائز لیکن بڑی جانفشانی سے خدمات انجام دینے والے فرض شناس انور حسین، سینئر اسسٹنٹ آئی ٹی ڈپارٹمنٹ شامل ہیں۔
جبکہ ای او بی آئی میں گزشتہ 25 اور 30 برسوں سے جانفشانی سے خدمات انجام دینے والے سینئر افسران اور اسٹاف ملازمین اور خصوصا ملک بھر کے40ریجنل آفسوں میں محدود وسائل اور ادارہ میں افرادی قوت کی شدید قلت کے باوجود اور دفتری اوقات کار کے بعد بھی شام گئے تک بزرگ پنشن یافتگان کی خدمت میں کوشاں اورایک ہی ملازم پر تین تین ملازمین کے کام کے بوجھ کو تنہا انجام دینے والے اسٹاف ملازمین کو انتظامیہ کی جانب سے ان اعزازیوں کی نامزدگی میںبالکل نظر انداز کردیا گیا ہے۔جس کے باعث ای او بی آئی کے پرانے افسران اور اسٹاف ملازمین میں سخت بددلی اور احساس محرومی پایا جاتا ہے۔