سپریم کورٹ نے وکلا کے چیمبرز گرانے سے روک دیا

365

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے اسلام آباد انتظامیہ کو منگل تک وکلا کے چیمبرز گرانے سے روک دیا اور اٹارنی جنرل کو نوٹس بھی جاری کردیا۔

سپریم کورٹ آف پاکستان چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں وکلا کے غیر قانونی چیمبرز گرانے کے حکم کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی۔

دوران سماعت وکلا نے روسٹرم پر مجمع لگا لیا جس پر چیف جسٹس گلزار احمد نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ روسٹرم سے پیچھے ہٹ جائیں، کیا آپ کو آواز نہیں آ رہی؟ سب لوگ کیوں آگے آگئے ہیں، ہم وکیلوں کو اچھی طرح جانتے ہیں، عدالت پر دباوَ نہ ڈالیں، کسی کے دباؤ میں نہیں آئیں گے، ہم بھی وکیل رہ چکے یہ کام کبھی نہیں کریں گے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم بھی خود کو وکلا کا حصہ سمجھتے ہیں، وکلا عدالتوں کیلئے جیسی گفتگو کرتے ہیں وہ بھی دیکھیں، یہ کیا طریقہ ہے جہاں 4 وکیل جمع ہوں مائیکرو فون اٹھا کر تقریر شروع کردی، وکلا کے کلپ نظر آتے رہتے ہیں وہ عدالتوں کے بارے میں کیا کیا بات کرتے ہیں، کوئی عقل اور شعور ہونا چاہیے، جس ادارے کا حصہ ہیں کچھ خیال کریں۔

چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ چیمبرز وکلا کے ذاتی ملکیت تصور ہوتے ہیں لیکن پبلک کی زمین پر چیمبرز بنانے کا اختیار کہاں سے آگیا؟ اور ملک میں کہیں بھی گراوَنڈ میں چیمبرز نہیں بنے۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 2 مارچ تک ملتوی کردی اور کیس کی آئندہ سماعت تک مزید کوئی کارروائی نہ کی جائے۔