دادو (نمائندہ جسارت) سکھر کے سینئر پروفیشنل صحافی و نجی ٹی وی اور اخبار کے بیورو چیف سکھر ساحل جوگی کے گھر پر سکھر اور شکارپور پولیس کی چڑھائی، ساحل جوگی سمیت ان کی اہلیہ اور والدہ، بھائیوں پر بدترین تشدد، گھر میں توڑ پھوڑ اور ساحل جوگی کو زبردستی گرفتار کرنے کیخلاف سندھ جرنلسٹ کونسل تحصیل دادو کے صدر لیاقت علی ملک، جنرل سیکرٹری آزاد بلوچ کی کال پر دادو پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے میں موجود صحافیوں کا ایس ایس پی سکھر عرفان سموں اور شکارپور پولیس کیخلاف شدید نعرے بازی، مظاہرے میں موجود سندھ جرنلسٹ کے عہدیداران غوث علی جھتیال، نیاز چانڈیو، ایس ایم لغاری، دانش خشک، عزیز خاصخیلی، ساجد مستوئی، شیراز شیخ، شوکت ملاح سینئر صحافیوں سرور جلال سولنگی، رضوان منگی، سخی سردار چارن، ارباب رستمانی، دیدار شیخ اور دیگر نے کہا کہ سکھر پولیس نے سینئر صحافی ساحل جوگی کے گھر پر بلاجواز چڑھائی کرکے ساحل جوگی اس کے اہلخانہ پر بدترین تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے صحافیوں کو بااثر افراد کے کہنے پر کبھی قتل کردیا جاتا ہے، کبھی بدترین غیر انسانی تشددکا نشانہ بنایا جاتا ہے اور کبھی جھوٹے مقدمات درج کرکے ہراساں کرنے کی ناکام کوششیں کی جارہی ہیں۔ سکھر پولیس نے انسانیت کی تمام حدود توڑ کر حق سچ کہنے کے جرم میں ساحل جوگی اور اس کے اہلخانہ کو تشدد کا نشانہ بنا کر بااثر افراد کو خوش کیا۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حق سچ کے جرم کی سکھر پولیس کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والے ساحل جوگی کو تحفظ فراہم کرکے ایس ایس پی سکھر عرفان سموں کو نوکری سے برطرف کیا جائے اور صحافی پر بلاجواز تشدد اور چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کرنے والے پولیس افسران پر مقدمہ درج کیا جائے بصورت دیگر پورے سندھ کے صحافی احتجاجی تحریک کا اعلان کریں گے۔