اسلام آباد(صباح نیوز)مسلم لیگ(ن)کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن ہمارے امیدوار کو کامیاب قراردے یا ری پولنگ کرائے۔نجی ٹی وی سے انٹرویو میں شاہد خاقان عباسی کا کہناتھا کہ این اے75 ڈسکہ کے 341پولنگ اسٹیشنز پر 31 فیصد ووٹ پول ہوئے ہیں جب کہ جو 20 پریزائیڈنگ افسران غائب ہوئے ان پولنگ اسٹیشنزپر 88فیصد ووٹنگ ہوئی ہے،اس بات نے پورا الیکشن متنازع کردیا ہے ، اس لیے الیکشن کمیشن کے لیے بہتر ہے کہ وہ پورے حلقے میں ری الیکشن کرادے ، ہم نے کہہ دیا ہے کہ این اے75 ڈسکہ میں مکمل ری الیکشن کرائیں،اگر الیکشن کمیشن فیصلہ کرتا ہے اور ہمارے امیدوار کو کامیاب قراردے دیتاہے تو پھر بات ختم ہو گئی، پھر ہم نہیں کوئی اور عدالت جائے گا۔شاہد خاقان عباسی کا کہناتھا کہ ہم کہتے ہیں کہ ملک کے نظام کو ملک کے آئین کے مطابق کرلیں ، اگر آئینی ترامیم چاہیں سارے بیٹھ کر کر لیں لیکن ایسا الیکشن کے بعد ہو گا، الیکشن چوری کرنے کا آئین سے تعلق نہیں ہے، الیکشن چوری کرنا صریحاً آئین سے انحراف ہے، آئین کو توڑنے والی بات ہے اور آرٹیکل 6 کی بات ہے، تہیہ کر لیں ہم الیکشن چوری نہیں کریں گے، پھر الیکشن کرائیں اس کے بعد آئینی ترامیم کے ذریعے جو اختیار کسی کو چاہیے وہ لے لے، سارے بیٹھ کر بات کر لیں، اور فیصلہ کر لیں، آج صرف ایک بات ہے کہ جب تک آپ ملک کو آئین کے مطابق نہیں چلائیں گے آپ کاملک نہیں چلے گا، یہ حقیقت پسندانہ، عقل اور تجربے کا تقاضا ہے کہ اگر آپ یہ کام نہیں کریں گے آپ کا ملک نہیں چلے گا، ذرا اپنے ملک کے حالات دیکھ لیں،ان کا موازنہ ان ممالک سے کر لیں جہاں پرالیکشن چوری نہیں ہوتے تو لوگوں کو حقیقت سے آگاہی ہو جائے گی۔