حکومت اور نظام دونوں ناکام ہوگئے، گڈ گورننس کا نام و نشان نہیں، سراج الحق

389
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق مرکزی تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کررہے ہیں

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ موجودہ حکومت اور نظام دونوں ناکام ہوگئے ، ڈلیور نہیں کرسکے۔ ملک میں گڈ گورننس کا نام نشان تک نہیں ۔ حکومت مافیاز کے ہاتھوں مکمل یرغمال بنی ہوئی ہے ۔ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم اپنے اپنے مفادات کی اسیر ہیں، دنوںکی لڑائی عوام کے لیے نہیں ۔ ارب پتیوں کو سینیٹ ٹکٹ تقسیم کردیے گئے ، ورکرز کا کوئی پرسان حال نہیں ۔ الیکشن کمیشن وزیراعظم کے سینیٹ الیکشن کی نگرانی سے متعلق دیے گئے بیان کا نوٹس لے اور ان سے وضاحت طلب کرے ۔گمشدہ افراد کی مائیں بہنیں پارلیمنٹ کے سامنے بیٹھی ہیں ان کی آہوں کو نہ سنا گیا اور ظلم بند نہ ہوا تو عوام حکمرانوں کا گریبان پکڑیں گے ۔ ملک میںحقیقی احتساب ہوا تو حکمرانوں کو بھاگنے کا راستہ نہیں ملے گا ۔ پہلے سالانہ بجٹ آتاتھا اب روزانہ آتاہے ۔ اسٹیٹس کو ، جاگیرداری اور سودی نظام ملک کی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔ جن لوگوں نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیے وہ پچھتا رہے ہیں ۔ قوم سے اپیل کرتاہوں کہ سرمایہ داروں کے چنگل سے نکلنے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔ 26 فروری کو بہاولپور میں عظیم الشان جلسہ کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف بھی اس موقع پر موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق جو گزشتہ روز سندھ کے مختصر دورے سے واپس آئے ہیں ، کا کہنا تھاکہ اندرون سندھ کے گوٹھوں جھونپڑیوں میں غربت ناچ رہی ہے ۔ لاکھوں لوگ ایک وقت کی روٹی کے لیے ترس رہے ہیں ۔ وڈیرا رنگیلے پلنگ پر بیٹھتا ہے اور اس کا ووٹر زمین پر بیٹھا ہوتاہے ۔ کراچی کی حالت زار نا قابل بیان ہے ۔ پی پی اور پی ٹی آئی نے کراچی کے لاکھوں باسیوں کی زندگی اجیرن بنادی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ سندھ کے علاوہ دوسرے علاقوں میں بھی لوگ لاوارث ہیں ۔ 3 بڑی سیاسی پارٹیاں ملک کے مسائل حل کرنے میں بری طرح ناکام ہوگئی ہیں ۔ ان لوگوں کی لڑائی دودھ کی بوتل کے لیے ہے ۔ حکمرانوں نے غریب کے بچوں کو تعلیم سے محروم رکھا اور لوگوں کے چہروں سے خوشیاں چھین لی ہیں ۔امیر جماعت نے کہاکہ ملک میں ایسا وقت آگیاہے کہ ہر چیز کی قیمت کا تعین آئی ایم ایف کرتاہے ۔ پیٹرول ، آٹا ، گھی ، کوکنگ آئل، چینی ، چائے ،دوائیوں کی قیمتوں میں گزشتہ ڈھائی سال میں ڈھائی سو گنا اضافہ ہوا۔ لوگ اپنے گردے بیچنے پر مجبور ہیں ۔ پاکستان کی کرنسی کی ویلیو افغانستان اور بھوٹان سے بھی کم ہوگئی مگر وزیراعظم نے موٹی عینک لگائی ہوئی ہے اور مہنگائی میں کمی کی عجیب عجیب منطق دیتے پھر رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت اور اپوزیشن اتحاد کو نہ عوام کی فکر ہے اور نہ اپنے ورکرز کی ۔ تینوں بڑی پارٹیوں میں سینیٹ الیکشن میں ارب پتی لوگوں کو نوازا گیا جبکہ زندہ باد اور مردہ باد کے نعرے لگا نے والے کارکن کو نظر انداز کیا گیا ۔ ماضی کی طرح اس بار بھی سینیٹ الیکشن میں پرانے آزمودہ نسخے اپنائے جارہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم کا یہ بیان کہ وہ خود سینیٹ الیکشن کی نگرانی کریں گے سے الیکشن کمیشن کا استحقاق مجروح ہوا جس پر ان سے جواب طلب کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ افسوس کی بات ہے کہ الیکشن کمیشن نے کبھی اپنی ذمے داری پوری نہیں کی ۔انہوںنے کہاکہ عدالتیں پاناما لیکس میں ملوث سرمایہ داروں کا احتساب کرنے میں ناکام ہوگئیں ۔ ملک میں یکطرفہ احتساب کا عمل جاری ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے قوم سے اپیل کی کہ وہ جاگیرداروں ، سرمایہ داروں اور اسٹیٹس کو کے ایجنٹوں سے نجات کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔