وفاق نے صوبوں اور دارالحکومت اسلام آباد کو کورونا ویکسین کی دوسری کھیپ کی فراہمی مؤخر کردی۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق وفاقی حکام کا کہنا ہے کہ اسلام آباد اور صوبوں کو فرنٹ لائن ورکرز کے لیے 1 لاکھ 90 ہزار خوراک دو ہفتے پہلے دی گئی۔ کل رات تک ملک میں صرف 60 ہزار فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز کو چینی سائنوفارم ویکسین لگ سکی۔
حکام کا کہنا ہے کہ صوبوں کے پاس ابھی بھی 1 لاکھ 30 ہزار سے زائد ویکسین کی ڈوزز موجود ہیں۔ جب کہ ملک میں فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز کی تعداد 4 لاکھ 92 ہزار سے زائد ہے۔ صرف 1 لاکھ فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز نےخود کو ویکسینیشن کیلیے رجسٹر کروایا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کو دی گئی 83 ہزار ڈوزز میں سے صرف 35 ہزار استعمال ہوئیں۔ پنجاب میں 70 ہزار ڈوزز میں سے اب تک 20 ہزار سے زائد استعمال ہوئی۔
وفاقی حکام کے مطابق فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز کے لیے 1 لاکھ 90 ہزار ویکسین ڈوززکی دوسری کھیپ موجود ہے۔ فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز کے لیے آرمی کی عطیہ کی گئی 2 لاکھ ڈوزز بھی موجود ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ویکسین بہت قیمتی ہے جب تک پہلی ڈوز سب کو نہیں لگتی، دوسری جاری نہیں کریں گے۔