امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق سمیت 52 سینیٹرز مدت پوری ہونے پر 11 مارچ کو سینیٹ رکنیت سے سبکدوش ہو جائیں گے۔
سراج الحق 6 مارچ 2015 کو پہلی بار سینیٹر منتخب ہوئے تھے اور مدت پوری ہونے پر وہ 11 مارچ کو ریٹائر ہو جائیں گے۔ ان کے ساتھ ریٹائر ہونے والے سینیٹرز میں راجا ظفر الحق، مشاہداللہ خان، پرویز رشید ، رحمان ملک، سلیم مانڈوی والا ، فاروق ایچ نائیک اور دیگر شامل ہیں۔
سب سے زیادہ ن لیگ 16 سینیٹرز ریٹائر ہوں گے جب کہ تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کے 7،7 سینیٹرز ریٹائر ہوں گے۔ ایم کیوایم کے 4، اے این پی کا ایک، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے 2، بلوچستان سے ایک آزاد، فاٹا سے 4،نیشنل پارٹی کے 2، بلوچستان عوامی پارٹی کے 4 سینیٹرز ریٹائر ہوں گے۔
واضح رہے کہ جماعت اسلامی نے سینیٹ انتخابات کے لیے جنرل نشست پر سابق رکن قومی اسمبلی مولانا ڈاکٹر عطا الرحمن ، ٹیکنوکریٹ کی نشست پر سابق ضلع نائب ناظم پشاور ڈاکٹر محمد اقبال خلیل ،خواتین کی مخصوص نشست پرسابق رکن قومی اسمبلی عنایت بیگم جبکہ اقلیتوں کی نشست پر جاوید گل کو نامزد کیا ہے۔
سینیٹ کے 11 مارچ کو خالی ہونے والی نشستوں پر انتخابات کے انعقاد کے لیے پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا،کل 170 امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں۔الیکشن کمیشن کی جانب سے پیر کو جاری تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا سے سب سے زیادہ امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ان کی تعداد 51 ہے، بلوچستان سے 41 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں ، سندھ سے 39 جبکہ پنجاب سے 29 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔
اسلام آباد سے 2نشستوں پر10امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ جنرل نشستوں پر 87، ٹیکنوکریٹس و علماکی نشستوں پر33،خواتین کی نشستوں پر 40 اور غیرمسلموں کی نشستوں پر10 امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔ خیبر پختونخوا اور بلوچستان سے آزاد امیدواروں نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ سینیٹ کی خالی نشستوں پر پولنگ 3 مارچ کو ہوگی۔