حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات و رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہاہے کہ وزیر اعظم کہتے ہیںکہ خفیہ رائے دہی کے ذریعے وہ زیادہ نشستیں لے گیں تو پھر پریشان کیوں ہیں؟انہیں خود نہیں معلوم کیا کہنا ہے اور کیا کہہ رہے ہیں۔ سلیکٹڈ حکومت کی سوچ ہے کہ عدالتی فیصلہ آنے تک صدارتی آرڈنینس کار آمد ہوگا ہماری عدالت سے درخواست ہے کہ وہ جلد فیصلہ سنائے یہ آرڈنینس کے ذریعے عدالت کو متنازع بنانا چاہتے ہیں ہم اس کو چیلنج کریں گے ۔حکومت کو اداروں سے کھیلنے نہیں دیں گے۔ ان خیالات کااظہارانہوںنے پریس کلب میں رکن قومی اسمبلی طارق شاہ جاموٹ‘ رکن سندھ اسمبلی جام خان شورو‘ آفتاب احمد خانزادہ‘ صغیر قریشی ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔رکن اسمبلی شازیہ مری نے کہاکہ سینیٹ انتخابات کے لیے گزشتہ الیکشن میں ایک ماہ کا وقت دیا گیا جبکہ اب انتہائی عجلت میں الیکشن شیڈول کا اعلان کیا گیا ہے لگتا ہے کہ کسی کو بہت جلدی اور بے چینی ہے ۔ ہم ان کو بتا دیتے ہیں کہ آپ جو بھی کرلیں ہم آپ کا مقابلہ کریں گے۔شازیہ مری نے کہاکہ عمران خان جس ترقیاتی فنڈز کو کل تک رشوت کہتے تھے آج وہی اپنے اراکین اسمبلی کو دے رہے ہیں، آج خود کرپشن کرتے ہیں اور الزام دوسروں پر لگاتے ہیں۔ انہوںنے مزید کہاکہ 7برس بیت گئے لیکن فارن فنڈنگ کیس کا کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا ،کپتان پہلے کہتا تھا کہ آئی ایم ایف سے قرض لینے سے بہتر ہے خودکشی کرلوںاورحکومت ملنے کے بعد عوام کو 35کھرب کا مقروض بنا دیا ہے۔شازیہ مری کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی سینیٹ سے متعلق بنائی گئی کمیٹی کو مسترد کرتے ہیں پی ڈی ایم اپنے لانگ مارچ اور پروگرام سے ہر گز پیچھے نہیں ہٹے گی۔