بلدیہ عظمیٰ کو 25 سال بعد 50 فائر ٹینڈرز کا بیڑا جلد مل جائے گا

128

کراچی (رپورٹ: محمد انور) بلدیہ عظمیٰ کو25 سال بعد50 فائر ٹینڈرز کا فلیٹ آئندہ چند روز میں مل جائے گا۔ یہ بات کراچی کے میٹروپولیٹن کمشنر افضل زیدی نے جسارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔ انہوں نے بتایا کہ فائر ٹینڈرز کو کے ایم سی کے حوالے کرنے کے لیے جلد ہی ایک تقریب گورنر ہاو¿س میں منعقد کی جائے گی جس کے بعد فائر ٹینڈرز بلدیہ کراچی کے فائر اسٹیشنوں میں پہنچا دیے جائیں گے۔ خیال رہے کہ50 فائر ٹینڈرز پر مشتمل یہ بیڑا گزشتہ25 سال بعد بلدیہ عظمیٰ کو مل رہا ہے اس سے قبل 1995ءمیں ایڈمنسٹریٹر امام زمان خان کے دور نظامت میں ملا تھا۔ اس50 فائر ٹینڈرز بیڑے کی منظوری نواز شریف کے دور حکومت میںدی گئی تھی۔ بلدیہ عظمیٰ کے میٹروپولیٹن کمشنر افضل زیدی کا کہنا ہے کہ یہ تاثر غلط ہے کہ کے ایم سی کے پاس آگ بجھانے کی نئی گاڑیوں کے لیے عملہ موجود نہیں ہے‘بلدیہ عظمیٰ 14 ہزار ملازمین کا بوجھ برداشت کر رہی ہے جن میں سے متعدد کام ہی نہیں کرتے‘ ہم فائر ڈپارٹمنٹ کی ضروریات پوری کرنے کے لیے مختلف محکموں سے ملازمین کی خدمات حاصل کریں گے‘ جن کو تربیت کے بعد فائر افسر اور فائر مین مقرر کر دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ بات درست ہے کہ حکومت سندھ کو مختلفمحکموں کے لےے ڈرائیور کی اسامیاں خالی ہونے کے بارے میں آگاہ کیا گیا ہے اور حکومت سے ڈرائیور اور بعض دیگر افراد کی بھرتیوں کی اجازت بھی مانگی گئی ہے لیکن ایسا نہیں ہے کہ50 فائر ٹینڈر آنے کے بعد انہیں چلانے اور آپریٹ کرنے کے لےے عملے کی قلت پیدا ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت بلدیہ عظمیٰ کی مالی اور دیگر ضروریات سے آگاہ ہے اور وہ اسے پورا بھی کر رہی ہے‘50 فائر ٹینڈرز ملنے کے بعد کراچی کا فائرفائٹنگ نظام بہتر ہوجائے گا تاہم اسے مزید بہتر بنانے کی کوشش کی جائے گی۔