گوادر (آن لائن) گوادر میں 3 افراد کی گولیوں سے چھلنی نعشیں برآمد ہوئی ہیں، مقتولین عدالت سے قتل کے الزام میں بریت کے بعد پسنی جاتے ہوئے لاپتا ہوگئے تھے۔بعد ازاں منگل کو ان کی گولیوں سے چھلنی نعشیں ملیں۔پولیس کے مطابق سیشن عدالت نے ان تینوں کو الزام ثابت نہ ہونے پر قتل کے الزام سے بری کردیا تھا۔ پسنی پولیس کا کہنا تھا کہ تینوں افراد کا قتل پرانی دشمنی کا نتیجہ تھا۔انہوں نے ناصر عمر، آصف عمر اور سلیم رفیق کو گرفتار کرلیا جو متوفی کے بھائی کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر میں دیگر 5 افراد کے ساتھ نامزد کیے گئے تھے۔ایک سینئر پولیس افسر نے مےڈےا کو بتایا کہ تینوں افراد کے قتل میں استعمال ہونے والے ہتھیار اور کار قبضے میں لے لی گئی ہے۔ لیویز حکام نے بتایا تھا کہ واقعہ منگوچھر کے علاقے کلی خراسانی میں پیش آیا، جو ضیااللہ لانگو کا آبائی علاقہ ہے۔ مسلح افراد نے 4 مزدوروں پر اس وقت فائرنگ کی جب وہ کلی خراسانی میں اپنے خیمے میں سو رہے تھے، لیویز حکام نے کہا تھا کہ واقعہ بظاہر ٹارگٹ کلنگ کا لگتا ہے۔