لاہور(نمائندہ جسارت)لاہور کی احتساب عدالت نے شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کرتے ہوئے آئندہ سماعت 17 فروری تک کے لیے ملتوی کردی۔گزشتہ روز سماعت کے موقع پر جیل حکام نے مسلم لیگ (ن) کے صدر اوراپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف سمیت ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کو عدالت میں پیش کیا۔ دوران سماعت شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے کیس کے گواہ عامر ریاض پر جرح مکمل کی۔ دوران سماعت ڈیلی میل سے متعلق برطانوی عدالت کے فیصلے پر شہباز شریف اور عدالت کے درمیان مکالمہ بھی ہوا۔شہباز شریف نے کہا کہ لندن کی عدالت سے مجھے انصاف ملا ہے امید ہے احتساب عدالت سے بھی انصاف ملے گا ۔ احتساب عدالت لاہور کے جج جواد الحسن نے منی لانڈرنگ ریفرنس پر سماعت کی تو شہباز شریف روسٹرم پر آگئے اور کہا کہ میں جو بات کرنا چاہتا ہوں وہ میرے کیس سے متعلق ہے ۔ فاضل عدالت نے کہا کہ یہ باتیں آپ جرح میں کریں گے تو مناسب ہے ویسے تو سب ہوا میں ہے ۔شہباز شریف نے کہا کہ میرے خلاف نیب کیس بنایا گیا جس میں منی لانڈرنگ،کک بیکس کے الزامات لگائے ہیں،اسی طرح کے الزامات برطانوی اخبار میں لگائے گئے، اس پر میں نے ڈیلی میل کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا، 5فروی کو لندن کی ہائیکورٹ میں اس کیس کی پہلی سماعت ہوئی،حکومت پاکستان کے بڑے آفیشل کے بیانات ڈیلی میل کے وکیل نے عدالت میں پڑھے، جسٹس نکلین میتھو نے واضح کہا کہ الزامات کے ثبوت دیں۔شہبازشریف نے بتایا کہ میرے خلاف 58والیم پر مشتمل ریفرنس دائر کیا گیا،یہ58 والیم لندن کی ڈیلی میل کو پہنچائے گئے ، ڈیلی میل والے کہتے ہیں میرے خلاف کوئی شواہد نہیں،اللہ سے ڈر کر کہتا ہوں ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہوجائے تو معافی مانگ کر گھر چلا جائوں گا۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ شہباز شریف عدالت کا وقت ضائع کر رہے ہیں،انہیںاختیار نہیں کہ عدالتی کارروائی میں دخل اندازی کریں ، عدالتی کارروائی میں مداخلت کرنا غیر قانونی ہے ۔