ہم صوبوں کے نہیں صرف مرکز کے ملازمین سے بات کرینگے، شیخ رشید

429

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہےکہ ملازمین بنیادی تنخواہ میں چالیس فیصد اضافہ چاہتے ہیں جبکہ اسلام آباد میں دھرنا دینے والوں سے پہلے بات چیت طے ہوچکی تھی اور مذاکرات میں طے کیا گیا تھا کہ تنخواہوں اور دیگر مراعات میں اضافہ صرف 16 گریڈ کے ملازمین کا کیا جائے گا مگر مظاہرین اب معاملے کو 22 گریڈ تک لے گئے ہیں۔

File photo

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا  کہ رات گئے مذاکرات کامیاب ہوگیے تھے، ملازمین کی تنخواہوں میں 40 فیصد اضافہ کیا گیا، ملازمین کہتے ہیں بیسک تنخواہ میں 40 فیصد اضافہ کیا جائے، صوبوں کے نہیں، صرف مرکز کے ملازمین سے بات کریں گے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہم اپنے فیصلے پر قائم ہیں، حالات بہتر ہونگے تو بات آگے بڑھےگی، جو ان کے لیڈر ہیں ہم ان سے رابطے میں ہیں، پتہ چلا ہےکہ مظاہرین کو 22گریڈ کے ملازمین کی سپورٹ حاصل ہے جبکہ مظاہرین میں بائیس گریڈ کے افسران شامل نہیں مگرپیچھے موجود ہیں، مظاہرین پر پہلے ہی واضح کردیا تھا کہ وفاقی حکومت 3لاکھ 72ہزار ملازمین کی اوسطاً 40فیصد تنخواہوں میں اضافے کو تیارہیں۔

شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ اطلاعات ہیں کہ احتجاج مظاہرے میں دیگر صوبوں کے سرکاری ملازمین بھی شامل ہیں ، صوبوں میں تنخواہیں بڑھانے کے معاملے پر ہم ہی خط لکھ سکتے تھے، مداخلت کرتے تو صوبے کہتے کہ 18ترمیم کے بعد آپ کو اختیار نہیں ہے، تنخواہوں سے متعلق مذاکرات میں صوبوں کے نمائندے بھی موجود ہوتے تھے، وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ ہم صوبوں کے نہیں صرف مرکز کے ملازمین سے بات کرینگے۔

 دوسری جانب اسلام آباد میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کیلئے احتجاج کو روکنے کے لئے پولیس نے کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا اور متعدد ملازمین کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کر دیا گیا۔

واضح رہے پولیس نے دھرنے کے 7 قائدین کو حراست میں لے لیا ہے اور گرفتار افراد میں چیف آرگنائزر آل پاکستان ایمپلائز گرینڈ الائنس رحمان باجوہ بھی شامل ہیں جبکہ سرکاری ملازمین کو سیکرٹریٹ کے گیٹ کے سامنے سے گرفتار کیا گیا ہے۔

مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیے جانے پر وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مظاہرے میں جو افراد بھی قانون ہاتھ میں لے رہےہیں ان کو قانون ہاتھ میں لینے نہیں دیں گے۔

اس سے قبل پولیس نے رات گئے سرکاری ملازمین کے رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مار کر متعدد مزدور رہنماؤں کو حراست میں لیکر تھانے منتقل کر دیا جبکہ سی ڈی اے لیبر یونین کے جنرل سیکرٹری امان اللہ، چیٸرمین اظہار عباسی، سی ڈی اے لیبر یونین کے جنرل سیکرٹری کو گزشتہ رات سرکاری گھر سے حراست میں لیا گیا۔