پی ڈی ایم کے مفادات چارٹر آف ڈیموکریسی سے مطابقت نہیں رکھتے ،شاہ محمود

243

اسلام آباد (اے پی پی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہپی ڈی ایم کے مفادات چارٹر آف ڈیموکریسی سے مطابقت نہیں رکھتے‘ عدالت عظمیٰ آئین کی تشریح کے لیے سب سے مناسب فورم ہے‘ ہم نے اپنی درخواست عدالت عظمیٰ میں پیش کی ہے جو بھی فیصلہ ہوگا‘ ہم اس کا احترام کریں گے‘اپوزیشن آج بھی کرپٹ پریکٹس کو تحفظ دینا چاہتی ہے۔ منگل کو اپنے بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارے پاس 2 ہی راستے تھے‘ ایک یہ کہ ہم آئین کی تشریح کے لیے عدالت کا رخ کریں‘ دوسرا راستہ یہ تھا کہ ہم آئین میں ترمیم کے لیے آگے بڑھیں کیونکہ ہمارے پاس دو تہائی اکثریت نہیں ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن جو پہلے جمہوریت کا راگ الاپتی رہیں‘ اوپن ووٹنگ کا مطالبہ کرتے رہے‘ آج اپنے وعدوں سے منحرف ہوتے دکھائی دے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے مفادات، چارٹر آف ڈیموکریسی سے مطابقت نہیں رکھتے‘ ڈی جی آئی ایس پی آر نے وضاحت کی ہے کہ انہیں بلا وجہ سیاست میں نہ گھسیٹا جائے‘ ایک طرف وہ مغربی سرحد پر دہشت گردوں سے نبرد آزما ہیں تو دوسری جانب وہ بلوچستان میں پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے والوں سے برسر پیکار ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پی ڈی ایم کے ساتھ منسلک کچھ عناصر، اپنی سیاسی دکان چمکانے کے لیے اداروں کو بلاوجہ تنقید کا نشانہ بنا کر دشمن کے بیانیے کی حمایت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افضل گورو اور اس طرح کے کشمیری حریت پسندوں کی عظمت کو ہم سلام پیش کرتے ہیں ان کی قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کوہ پیما کی تلاش کے لیے پاک فوج اور حکومت ہر ممکن کوشش کر رہی ہے‘ میری آئس لینڈ کے وزیر خارجہ سے اس حوالے سے بات ہوئی انہیں بھی ہم حالات سے باخبر رکھے ہوئے ہیں ‘ بدقسمتی سے جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے ہم ناامیدی کی طرف جا رہے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ کل جو اسلام آباد بار میں واقعہ ہوا اس سے کالے کوٹ کی عزت میں کوئی اضافہ نہیں ہوا‘ بار اور بینچ کا چولی دامن کا ساتھ ہوتا ہے۔