وکلا کی توڑ پھوڑ: اسلام آباد ہائیکورٹ بند

322

وکلاء احتجاج میں توڑ پھوڑ کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ اور کچہری کی تمام عدالتیں آج بند رہیں گی اور چیف جسٹس اطہرمن اللہ کے حکم پر آج کے تمام کیسز کی کاز لسٹ بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔

وکلاء احتجاج میں توڑ پھوڑ کے بعد چیف جسٹس نے عدالتیں تاحکم ثانی بند کرنے کا حکم دیا جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے تشدد اور توڑ پھوڑ کرنے والے وکلاء کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

ملوث وکلاء کے لائسنس منسوخ کرنے کیلئے اسلام آباد بار سے رابطہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ 30 سے زائد وکلاء کے خلاف ہائیکورٹ سیکیورٹی افسر کی مدعیت میں مقدمہ بھی درج ہوا اور  اسلام آباد ہائیکورٹ کے اندر اور بار چاروں اطراف غیر معمولی سیکیورٹی تعینات کردی گئی ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن کے دوران سی ڈی اے نے اتوار اور پیر کی درمیانی شب ضلع کچہری میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہرمحمود خان کی عدالت کے باہر اور اردگرد موجود غیر قانونی تعمیر چیمبرز مسمار کردیے جس پر وکلا نے سخت احتجاج کیا اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر محمود خان کی عدالت کے باہر توڑ پھوڑ کی جس کے بعد وکلااحتجاج کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئے اور نعرے بازی کرتے ہوئے چیف جسٹس بلاک پہنچ گئے جہاں انہوں نے کھڑکیوں کے شیشے توڑ دیے۔

انتظامیہ نے پولیس کی اضافی نفری طلب کرلی جبکہ اسی دوران چیف جسٹس اطہرمن اللہ اپنے چیمبر میں محصور ہوگئے جبکہ احتجاج کرنے والے وکلا نے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کے خلاف بھی نعرے بازی کی، احتجاج کرنے والے وکلا چیف جسٹس کے چیمبر میں داخل ہوگئے اور چیف جسٹس سے بھی بدتمیزی کی۔