دادو (نمائندہ جسارت) انڈس ہائی وے جامشورو خونی روڈ بن گیا، ایک ہی دن میں دو حادثات کے باعث بچی سمیت تین جاں بحق، 9 افراد زخمی ہوگئے، اسپتال منتقل، گزشتہ 10 روز کے اندر حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 10 جبکہ زخمیوں کی 14 تک پہنچ گئی۔ انڈس ہائی وے جامشورو پر ٹریفک حادثات روز کا معمول بن گئے، ٹریفک پولیس ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کرانے میں ناکام ہوگئی ہے، انڈس ہائی وے پر کھانوٹ کے قریب کار اور ٹرک میں تیز رفتاری کے باعث ٹکر، حادثے کے باعث کار سوار ایک شخص جاں بحق 3 افراد زخمی ہوگئے، جاں بحق اور زخمیوں کو لمس اسپتال منتقل کردیا گیا، جاں بحق محمد حسنین ڈوگر اور زخمیوں کا تعلق فیصل آباد سے ہے، جوکراچی سے پنجاب جارہے تھے جبکہ انڈس ہائی وے پر سن کے قریب گوٹھ وڈا چھچھر کے مقام پر دادو کی تحصیل میہڑ سے کوٹری جانے والی تیز رفتار مسافر وین ٹائر پھٹنے سے الٹ گئی، حادثے کے نتیجے میں وین میں سوار 6 سالہ بچی سمیت دو افراد موقع پر جاں بحق جاں بحق شخص کی شناخت کوٹری کے رہائشی امیر علی چانڈیو، چھے سالہ بچی علی شناقر گھریانی کے ناموں سے ہوئی ہے۔ لاش اور زخمیوں کو سن اسپتال منتقل کردیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ دس روز کے اندر انڈس ہائی وے پر چار سے زائد ٹریفک حادثات میں 10 افراد جان سے گئے جبکہ 14 سے زائد زخمی ہوئے۔