کراچی:پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم کو سینیٹ الیکشن کے لئے حکمت عملی تبدیل کرنا پڑی، حکومت نے سینیٹ الیکشن کو مذاق بنا دیا ہے، دنیا جانتی ہے کہ صدارتی آرڈیننس بدنیتی پر مبنی ہے۔
سابق وزیر اعظم ظفر اللہ خان جمالی کی رہائش گاہ پر میر ظفر اللہ خان جمالی کے بیٹے سے ان کے والد کے انتقال پر تعزیت کی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا عمران خان سے 31 جنوری تک مستعفی ہونے کا کہا تھا، جب استعفیٰ نہیں آیا تو لانگ مارچ کی تاریخ دی گئی، لانگ مارچ کا پلان پی ڈی ایم قیادت طے کرے گی، لانگ مارچ سے پہلے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، ہمیں حکمت عملی روزانہ کی بنیاد پر تبدیل کرنا پڑتی ہے، پی ڈی ایم کو سینیٹ الیکشن کے لئے حکمت عملی تبدیل کرنا پڑی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت نے سینیٹ الیکشن کو مذاق بنادیا ہے، دنیا جانتی ہے کہ صدارتی آرڈیننس بدنیتی پر مبنی ہے، سینیٹ الیکشن کے حوالے سے حکومت عدالت میں گئی، عدالت نے بھی یہی کہا کہ یہاں آئین خاموش ہے، خاموشی کا علاج پارلیمنٹ سے رجوع ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اوپن بیلٹ کے ذریعے انتخابات کرانا چاہتی ہے کیونکہ ان کے لوگ ان کو ووٹ نہیں دینا چاہتے، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم خاموش نہیں تحریک کے اپنے مراحل ہوتے ہیں، پسپائی تب ہوتی ہے جب ہم اپنا موقف چھوڑ دیں، عمران خان نے کوٹلی میں خطاب کے دوران ریاستی موقف کی نفی کی جس پر وزارت خارجہ کو بعد میں وضاحت کرنا پڑی۔