حافظ نعیم نے مردم شماری میں کراچی کی آبادی کم دکھانے کیخلاف عدالت عظمیٰ پٹیشن دائر کردی

347
جانوروں میں بیماری کے حوالے سے این سی او سی کا اجلاس طلب کیا جائے، حافظ نعیم

کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے عدالت عظمیٰ میں کراچی کی مردم شماری کے حوالے سے کراچی کی آبادی کم دکھانے کے خلاف پٹیشن دائر کردی۔حافظ نعیم الرحمن نے اپنی درخواست میں استدعا کی ہے کہ کراچی میں کرائی جانے والی مردم شماری کو قانونی تقاضوں کے خلاف، اقوام متحدہ کے طے شدہ معیار کے خلاف قراردیا جائے،وفاقی کابینہ مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلوں کے خلاف فیصلہ نہیں کرسکتی او ر نہ اس کے اختیارات سلب کرسکتی ہے نیز کونسل کے مردم شماری کوحتمی قراردینے سے قبل آڈٹ کے فیصلے کو ہرگز نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، جنرل اسٹیٹکس ایکٹ (ریگولیشن) 2011ء کو خلاف قانون قراردیا جائے کیوں کہ یہ اقوام متحدہ کے طے کردہ معیارات کے خلاف ہے نیز یہ کہ یہ کوئی طریقہ کاریا درخواست گزاری کا موقع نہیں فراہم کرتا نہ ہی اس میں کسی ٹریبونل تشکیل دینے کی گنجائش دی گئی ہے۔حافظ نعیم الرحمن نے اپنی درخواست میں مزید کہا ہے کہ مردم شماری بڑے پیمانے پر عوام کے حقوق کو متاثر کرتی ہے اور قومی مفاد کے خلاف ہے، جب آبادی کو صحیح نہیں گنا جائے گا تو یہ کسی بھی طرح عوام کو سہولیات اور وسائل کی فراہمی نیزسماجی اور معاشرتی ترقی اور ڈیولپمنٹ میں مددگار ثابت نہیں ہوسکتی جس کی پاکستان کاآئین ضمانت فراہم کرتا ہے۔موجودہ مردم شماری کو آئین کے آرٹیکل 8پرپرکھا جانا چاہیے کہ یہ آئین کے فراہم کردہ بنیادی حقوق کے مطلق خلاف ہے جو کہ پارٹ11چیپٹر1میں فراہم کیے گئے ہیں۔پٹیشن عدالت عظمیٰ کے وکیل آفتاب عالم کے توسط سے دائر کی گئی جس میں وفاقی سیکرٹری پلاننگ،چیف الیکشن کمشنر،چیئرمین نادرا،وفاقی اور چاروں صوبوں کے صوبائی مردم شماری کمشنر ز،وفاقی فنانس سیکرٹری، چیف سیکرٹری سندھ،سیکرٹری بین الصوبائی کوآرڈیشن ڈویژن، صوبائی سیکرٹری منصوبہ بندی و ڈیولپمنٹ سمیت 16متعلقہ اداروں کے ذمے داران کوفریق بنایاگیا ہے۔