مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیل کے وزیر آبادکاری تزاچی ہینیگ بی نے کہا ہے کہ امریکا کبھی بھی ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ نہیں کرے گا، اسرائیل کو تن تنہا یہ کام کرنا پڑے گا۔ہینیگ بی نے اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے کے اے این سے گفتگو میں کہا ہے کہ تہران کی جوہری سرگرمیوں کو روکنے کے لیے بہت ممکن ہے کہ مستقبل میں فوجی کاروائی کے علاوہ اور کوئی چارہ کار نہ رہے۔انہوں نے کہا ہے کہ امریکا کبھی بھی ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ نہیں کرے گا، اسرائیل اس خطرے کو ختم کرنے کے لیے اپنے بل بوتے پر کاروائی کرنے پر مجبور ہو سکتا ہے۔ہینیگ بی نے مزید کہا ہے کہ ایران کی اسرائیل کے خلاف جوابی کاروائی کرنے کی صلاحیت کے نہایت محدود ہے۔ ساتھ ہی اسرائیلی وزیراعظم بن بنیامین نیتن یاہو کی زیرصدارت کابینہ کے اجلاس میں عسکری قیادت نے اہم ترین ایجنڈے ایران کے خلاف فوجی کارروائی کے لیے بجٹ پر غور کیا۔ سیاسی اور عسکری قیادت نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ضرورت پڑنے پرایران کے خلاف فوجی کارروائی کی جا سکتی ہے ۔ وزارت دفاع نے ایران کے خلاف فوجی کارروائی کے لیے 3 ارب شیکل یعنی 90کروڑ ڈالر کا مطالبہ کیا۔ دوسری جانب امریکی طیارہ بردار جہاز یو ایس ایس نیمٹز مشرقِ وسطیٰ سے روانہ ہو گیا ہے۔ یہ بحری بیڑا گزشتہ 9 ماہ سے مشرقِ وسطیٰ میں تعینات تھا۔