جموں و کشمیر کمیونٹی اوورسیز سعودی عرب کے عہدیداروں کا اجلاس

482

(بیورو چیف سعودی عرب)
جموں و کشمیر کمیونٹی اوورسیز سعودی عرب کے مرکزی اور ضلعی عہدیداروں کا اجلاس مقامی ہوٹل میں ہوا، جس کی صدارت چیئرمین جموں کشمیر اوورسیز کمیونٹی چودھری خورشید متیال نے کی۔ اجلاس میں تنظیمی امور اور یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت تفصیلی بات چیت ہوئی۔ اجلاس کے مہمان خصوصی لطیف عباسی، چیف آرگنائزر جموں کشمیر اوورسیز کمیونٹی سعودی عرب تھے۔ نظامت کے فرائض جنرل سیکرٹری راجا محمد ریاض نے انجام دیے۔ ڈپٹی سیکرٹری جنرل خالد گجر، سیکرٹری مالیات راجا شمروز، سیکرٹری نشرواشاعت سردار غلام مصطفی خان، ایڈیشنل جنرل سیکرٹری صدر سردار مہتاب، ضلع پونچھ کے صدر نعمان تصدق اور ضلع باغ کے منتخب ہونے والے صدر سردار حیسیم اور نو منتخب وائس چیئرمین جموں کشمیر اوورسیز کمیونٹی اختر پیرزادہ نے شرکت کی۔ اس موقع پر سبکدوش ہونے والے وائس چیئرمین جموں کشمیر اوورسیز کمیونٹی راجا پرویز کی جموں کشمیر اوورسیز کمیونٹی سعودی عرب کے لیے خدمات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم اور اقوام عالم کی خاموشی پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔مقررین نے اس بات کا عہد کیا کہ وہ تنظیم کو بہتراور موثر بنانے میں ہرممکن کردار ادا کریں گے۔آخر میں انتقال کر جانے والے افراد اور مقبوضہ کشمیر کے شہدا کے لیے دعائے مغفرت کی گئی۔

پاکستان رائٹرز کلب کے تحت ’’ایک شخصیت ایک شام، شوکت جمال کے ساتھ‘‘۔

پاکستان رائٹرزکلب (لیڈیز چیپٹر) نے ’’ایک شخصیت ایک شام‘‘ کے عنوان سے معروف شاعر اور مزاح نگارشوکت جمال کے ساتھ تقریب کا انعقاد کیا، جس میں سعودی عرب میں پاکستان کے سابق سفیر منظور الحق مہمان خصوصی تھے۔ پی ڈبلیو سی کے صدر انجینئر عبدالرؤف مغل نے پروگرام کی صدارت کی جب کہ نظامت کے فرائض کلب کےجنرل سکرٹری یوسف علی یوسف نے انجام

پاکستان رائٹر کلب کے صدر عبدالرؤف شوکت جمال کو یاد گاری شیلڈ پیش کر رہے ہیں

دیے۔
زبیر بھٹی نے تلاوت کلام پاک اور نوید الرحمٰن نے نعت رسول مقبول سے پروگرام کا آغاز کیا، جس کے بعد پی ڈبلیو سی کے صدر عبدالرؤف مغل نے استقبالیہ خطبے میں حاضرین اور ناظرین کو شام کی شخصیت کا تعارف کرایا۔
سید شوکت جمال ریاض کے مشہور شاعر ہیں۔ وہ یکم جنوری 1946ء کو مونگر (صوبہ بہار) میں پیدا ہوئے۔ بچپن کا بیشتر حصہ کراچی میں گزرا ، جس کے بعد وہ پنجاب چلے گئے۔انہوں نے لاہور میں معاش کے لیے واپڈا اتھارٹی کا انتخاب کیا اور ملازم کی حیثیت سے پنجاب کے مختلف شہروں کے دورے کیے۔ 1969ء میں عارضی طور پر نجی شعبے میں کام کرنا شروع کردیا۔ 1972ء میں پی آئی اے میں شمولیت اختیار کرلی۔ 1975ء میں سعودی عرب تشریف لائے۔ انہوں نے پاکستان، سعودی عرب کے ساتھ امریکا، بحرین، متحدہ عرب امارات اور بھارت میں بھی بہت سے بین الاقوامی مشاعرہ پروگراموں میں شرکت کی اور اپنے شعری ذوق اور طنزیہ انداز سے ہمیشہ لوگوں کے دل جیتے۔پی ڈبلیو سی کے سرپرست اعلیٰ فیض احمد نجدی نے پروگرام کے مقصد پر روشنی ڈالی۔ مہمان خصوصی سابق سفیر منظور الحق نے کہا کہ شوکت جمال کمیونٹی کا قیمتی اثاثہ ہیں۔ مزاح اور شاعری کرنا آسان کام نہیں، لیکن جمال نے اس میں بہت عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ آخرمیں شوکت جمال نے سامعین اور ناظرین کو اپنی شاعری سے محظوظ کیا۔ پاکستان رائٹر کلب لیڈیز چیپٹر نے شوکت جمال کو سعودی عرب میں ان کی ادبی خدمات کے اعتراف میں یادگاری شیلڈ سے نوازا ۔ پروگرام یوٹیوب اور فیس بک پر براہ راست نشر کیا گیا تھا، جسے آن لائن سامعین نے دنیا بھر سے دیکھا۔

ڈاکٹر سید مجاہد جمیل کے انتقال پر تعزیت

ڈاکٹر سرجن سید مجاہد حمیل

مکہ مکرمہ میں مقیم بزرگ صحافی اور سماجی رہنما محمدعامل عثمانی کے پھوپھی زاد بھائی ڈاکٹر سرجن سید مجاہد حمیل کے انتقال پر سعودی عرب میں پاکستانی کمیونٹی نے افسوس کا اظہار کیا۔ علاوہ ازیں احباب نے حرم مکی و مدنی میں مرحوم کے لیے دعائے مغفرت اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔ محمد عامل عثمانی نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے پھوپھی زاد بھائی خاندان کے لیے باعث فخر اور بہت دین دار تھے۔ ان کی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی۔

مجلس محصورین کی میرپور میں کیمپوں کی مسماری پر مذمت

جدہ میں مجلس محصورین پاکستان کا ایک ہنگامی اجلاس کنوینیئر سید احسان الحق کی رہایش گاہ پر ہوا، جس میں میرپور کیمپ میں 200جھگیوں کو مسمار کیے جانے کی سخت مذمت کی گئی اور وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے اپیل کی گئی کہ ڈھاکا میں متعین پاکستانی ہائی کمشنر فوری طور ہدایات دیں کہ وہ بنگلادیشی حکومت سے رابطہ کرکے انتظامیہ کو مزید بے رحمانہ اقدامات کرنے سے روکیں۔ ساتھ ہی جورہایشی بے گھر ہوئے ہیں، ان کے نقصانات کی تلافی کی جائے اور معاوضہ دلوایا جائے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ فوری طور پر اس اہم مسئلے پر غورکریں اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کوحل کرنے کے اقدامات کیے جائیں۔ واضح رہے کہ ڈھاکا کے اخبارات کے مطابق شہر کے میئر نے محصورین کو کیمپوں سے بے دخل کرنے کا حکم دیا تھا۔
اجلاس کے شرکا نے محبان پاکستان فاؤنڈیشن کے چیئرمین ممتاز حسین انصاری اور جنرل سکرٹری نعیم اقبال کے بیان کی حمایت کی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان میں مقیم بہاری، پناہ گزین یاتارکین وطن نہیں۔ ہمارے آبا و اجداد تحریک پاکستان کا ہراول دستہ رہے۔ 1965ء کی جنگ کا پانسہ پلٹنے والا پاک فضائیہ کا شاہین ہمارا فرزند ایم ایم عالم تھا۔ ہم سے پاکستانیت کا ثبوت طلب کرنے والوں کے اندر شرم اور ایمانی غیرت با قی ہے تو اس تماشے کو اب بند ہونا چاہیے۔ہم بانیان پاکستا ن کی اولادیں ہیں اور اپنی نسلوں کی بربادی کا تماشا نہیں دیکھ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ بہاری برادری کے شناختی کارڈ پر عائد ہر قسم کی پابندی ختم کی جائے۔ اس سے قبل اجلاس کا آغاز قاری محمد آصف نے تلاوت قران پاک سے کیا جب کہ معروف شاعر زمرد خاں سیفی نے ہدیہ نعت اور زکیر احمد بھٹی نے کلام اقبال پیش کیا۔ اجلاس کی نظامت کے فرائض سید مسرت خلیل نے انجام دیے۔ اس موقع پر سابق سعودی سفارتکار ڈاکٹر علی الغامدی بطور مہمان خاص شریک ہوئے۔

اے ایس کرکٹ اکیڈمی کے آصف شیخ کی خدمات قابل تعریف ہیں‘ عمران حمید

اے ایس کرکٹ اکیڈمی ریاض کے چیئرمین آصف شیخ، جس لگن محنت دلجوئی اور خلوص دل سے سعودی عرب میں کرکٹ کی ترقی و ترویج کے لیے خدمات انجام دے رہے ہیں، وہ قابل تعریف ہے۔ یہ بات ریاض کی معروف شخصیت عمران حمید نے اے ایس کرکٹ اکیڈمی کے زیراہتمام اے ایس یوتھ (ٹوئنٹی ٹوئنٹی ون) کرکٹ ٹورنامنٹ کے فائنل پر تقسیم انعامات کی تقریب سے بطور مہمان ِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہم آصف شیخ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہیں۔
عمران حمید نے اکیڈیمی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اے ایس کرکٹ اکیڈمی ریاض میں جس طرح مستقبل کے معماروں کو کرکٹ کے کھیل کی طرف راغب کر رہی ہے اس کی کوئی دوسری مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کامیاب ہونے والی ٹیم کو مبارک باد بھی دی۔اے ایس کرکٹ اکیڈمی کے چیئرمین اور معروف کرکٹر آصف شیخ کا کہنا تھا کہ تمام کھلاڑیوں نے اچھے کھیل کا مظاہرہ کرکے شائقین کو خوب محظوظ کیا۔ہم مثبت طریقے سے کرکٹ کو فروغ دیتے رہیں گے۔

عکاد کلچرل سینٹرجدہ میں مصنفہ اور سفیر الشیمی کے ساتھ گفتگو

گزشتہ دنوں سعودی میڈیا فورم انٹرنیشنل کے عہدیداران، ممتاز شخصیات، دانشوروں اور میڈیا کےافراد نے مصنفہ اور سفیر نویاہ الحسنہ اعلا الشیمی اور پلاسٹک آرٹسٹ اورینا ایلشیمی کے ساتھ ایک نشست کا رکھی۔ اس موقع پر اعلا الشیمی نے کہا کہ براہ کرم نسل، ذات پات، رنگ اور مذہب کی بنیاد پر لوگوں کے ساتھ عدم مساوات کا مظاہرہ نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی اخوت کے ساتھ زندگی گزارنی چاہیے۔ ہم ایک دوسرے کے ساتھ تلخی اور حسد چھوڑیں اور اپنی شخصیت سے منفی عناصر کو ختم کردیں تو بہت کچھ مثبت سیکھنے کو ملتا ہے۔
انہوں نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اورولی عہد شہزادہ ، محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے شہریوں اور غیر ملکیوں کو یکساں سہولیات فراہم کررکھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو اسلام نے عزت اور اعلیٰ مقام دیا ہے۔ ہمیں اپنے معاشرے میں خواتین کے ساتھ حسن سلوک کا مظاہرہ کرنا چاہیے اور ہر حال میں خدا کا شکر ادا کرنا چاہیے۔

پاک یونائیٹڈ میڈیا فورم کے عہدیداروں کے اعزاز میں عشائیہ

سعودی دارالحکومت ریاض میں پاکستانی صحافیوں کی معروف تنظیم پاک یونائیٹڈ میڈیا فورم کے چیئرمین عابد شمعون چاند، صدروسیم خان اور جنرل سیکرٹری ناظم عطاری کی نمایاں صحافتی خدمات پر ان کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام کیاگیا۔ اس موقع پرریاض کی معروف سماجی شخصیت ملک ارشد تبسم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اورسعودی عرب کے درمیان بہت مضبوط رشتہ ہے جوہر گزرتے دن کے ساتھ مضبوط تر ہو رہا ہے۔ پاکستانی ہنرمند گزشتہ 5 دہائیوں سے سعودی عرب کی تعمیر و ترقی میں اپنی مہارت کو بروئے کار لاتے ہوئے اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ہم سعودی عرب میں امن و سلامتی اور استحکام کے لیے نیک جذبات رکھتے ہیں۔ پاکستانی صحافتی قبیلہ سعودی عرب کی ثقافت اور آل سعود خاندان کے اسلام اور عوام کے لیے نیک جذبات کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کی ذمے داری بخوبی ادا کررہا ہے۔
ملک انصر نے کورونا سے محفوظ رہنے کے لیے ویکسین لگانے کی ضرورت پر زور دیا۔ عدنان ساہی اوردیگر مقررین نے ہم وطنوں کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ تقریب کے آخر میں ملک ارشد تبسم اور ملک انصر کی جانب سے پاک یونائیٹڈ میڈیا فورم سعودی عرب کے عہدیداروں کو یادگاری تحائف پیش کیے گئے۔