اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کرکے سیٹیں حاصل کرنا چاہتی ہے جبکہ شفاف انتخابات میں سب سے بڑی رکاوٹ خود اپوزیشن جماعتیں بن رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومتی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں موجودہ سیاسی و معاشی صورت حال پر غور کیا گیا جبکہ عمران خان کا کہنا تھا کہ میثاق جمہوریت میں پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے اوپن بیلٹ کی تجویز پر اتفاق کیا تھا لیکن اب اپوزیشن سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کی تجویز سے بھاگ رہی ہے کیونکہ وہ سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کرکے سیٹیں حاصل کرنا چاہتی ہے اور آج شفاف انتخابات میں سب سے بڑی رکاوٹ خود اپوزیشن جماعتیں بن رہی ہیں۔
دوسری جانب اجلاس میں حکومتی رہنماؤں کو سرکاری زمینوں پر قبضوں کے خلاف جاری آپریشن پر بھی بریفنگ دی گئی، جس پر عمران خان کا کہناتھا کہ قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن سے مسلم لیگ ن کو سب سے زیادہ مسئلہ ہے اور اس سے واضح ہوچکا کہ قبضہ مافیا اپوزیشن رہنماؤں کی اے ٹی ایم مشینیں ہیں جبکہ گزشتہ حکومتوں کی پشت پناہی سے مافیا سرکاری زمینوں پر قابض ہوا ، یہ لوگ سرکاری زمینوں سے کمائی کے پیسے سے سیاست کرتے رہے۔
وزیراعظم پاکستان کا کہناتھا کہ الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف نے اپنے ڈونرز کا مکمل ریکارڈ پیش کر دیا ہے اور تحریک انصاف نے کسی حکومت یا این جی او سے پیسے نہیں لیے جبکہ اپوزیشن جماعتوں کو مختلف ممالک اور شخصیت نے فنڈنگ کی، حقیقی فارن فنڈنگ تو نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان لیتے رہے اور ان کے پاس کوئی ریکارڈ نہیں اور وہ جلد الیکشن کمیشن میں بے نقاب ہونگے۔
مہنگائی کے بارے میں عمران خان نے حکومتی اقدامات کے نتائج ملنا شروع ہو چکے ہیں اور ہم نے شدید مہنگائی کی لہر پر قابو پالیا اور اشیاء کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں جبکہ آج افراط زر اس سطح سے کم ہے جس سطح پر ہم نے حکومت سنبھالی تھی تاہم عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا کم سے کم بوجھ عوام کو منتقل کررہے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھاکہ خیبرپختوخوا یونیورسل ہیلتھ کوریج دینے والا پہلا صوبہ بن چکا ہے اور صوبے کے ہر شہری کو مفت صحت سہولیات دینا ہماری حکومت کا بڑا کارنامہ ہے جبکہ خیبرپختوخوا کے بعد پنجاب کے ہر شہری کو ہیلتھ انشورنس دیں گے۔