اسلام آباد (صباح نیوز) مسلم لیگ (ن)کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ مارچ میں لانگ مارچ ہو گا اس میں کوئی شبہ نہیں جبکہ استعفوں کا آپشن کب اور کیسے استعمال کرنا ہے اس حوالہ سے پاکستان ڈیموکریٹک مووومنٹ (پی ڈی ایم ) فیصلہ کرے گی۔ وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا مشورہ پیپلز پارٹی، پی ڈی ایم اجلاسوں کے دوران بھی دیتی ہے اور باہر بھی دیتی ہے لیکن ہماری جماعت اس کی حمایت نہیں کرسکتی، کیونکہ ایک خرابی کا حصہ بننے سے بہتر ہے کہ آپ باہر رہیں اور ہم اس سودے بازی کا حصہ نہیں بننا چاہتے جو تحریک عدم اعتماد کا حصہ ہوتی ہے۔ اگر 50ایم این اے نیب اور50پولیس اٹھا کر لے جائے وہاں آپ کون سی تحریک عدم اعتماد کریں گے۔ ان خیالات کااظہار شاہد خاقان عباسی نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی کی جانب سے پہلے بھی تحریک عدم اعتماد لانے کی تجویز آئی تھی تاہم پی ڈی ایم کی جماعتوں نے اس کی حمایت نہیں کی تھی اگر اب پی پی پی دوبارہ تجویز دے گی تو پھر اس پر بحث ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم میں ہر معاملہ پر مشاورت ہوتی ہے اور جو فیصلہ ہو جاتا ہے پھر سارے اس کی پابندی کرتے ہیں اور جو پابندی نہیں کرے گاوہ اپنا ہی نقصان کرے گا، پی ڈی ایم کے مقصد اور طریقہ کار پر مولانا فضل الرحمان کو کوئی اختلاف نہیں جس ملک کا احتساب کا ادارہ خود کرپٹ ہو اس ملک میں کرپشن بڑھتی ہے اور یہ حقیقت ہے کہ آج ملک کا کرپٹ ترین ادارہ قومی احتساب بیورو( نیب )ہے، جتنی کرپشن آج وفاقی اور صوبائی حکومت میں ہے اس کی مثال پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتی اور یہ بات میں پورے دعوے سے کہتا ہوں اور یہ حقائق عوام کے سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا جو مقصدہے وہ اس سے کوئی نہیں لے سکتا اور عوام نے پی ڈی ایم کے پیغام کو قبول کر لیاہے اور وہ پیغام یہ ہے کہ ہمارا ملک آئین کے مطابق چلے۔