کراچی (اسٹاف رپورٹر) چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمد علی ایم شیخ نے کہا ہے کہ ٹریبونلز اور خصوصی عدالتوں میں ریٹائرڈ جج صاحبان کے بجائے موجودہ اور نئے ججوں کو ہونا چاہیے اور ٹریبونل میں وکلا کی نمائندگی پر جلد فیصلہ ہو جائے گا جبکہ وکلا کے جائز مسائل بلا تاخیر حل کیے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو کراچی بار ایسوسی ایشن کے نومنتخب عہدیداروں کی تقریب حلف برداری سے خطاب کے دوران کیا۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے مزید کہا کہ منتخب باڈی کے جائز مطالبات بلا جھجک حل کریں گے ‘ وہ خود بھی بارکا حصہ ہیں‘ کراچی بارکی لائبریری کا معاملہ 10یوم میں حل ہوجائے گا جبکہ وکلا فنڈ ماہانہ40 ہزار سے بڑھا کر1 لاکھ60 ہزار روپے کرچکے ہیں۔ کراچی بارایسوسی ایشن کے صدر نعیم قریشی ایڈووکیٹ نے اپنے خطاب میں کہا کہ بار اور بنچ کا رشتہ اہم ہوتا ہے‘ بہت سی عدالتوں میں ججز تعینات نہیں ہیں جبکہ ریٹائرڈ ججز کے بجائے موجود ججوں کو ترقی اور سینئر وکلا کا تقرر کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے یقین دلایا ہے کہ بار اور وکلا کے مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ قبل ازیں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے کراچی بار کے عہدیداران سے حلف لیا۔