ڈینئل پرل کیس : بیرونی دباؤ پر وفاق کا فریق بننے کااعلان(شاہ محمود کی تردید)

245

اسلام آباد/ملتان (مانیٹرنگ ڈیسک+خبر ایجنسیاں) وفاقی حکومت نے بیرونی دبائو پر ڈینئل پرل قتل کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ سے نظر ثانی کیس میں لارجر بینچ تشکیل دینے کی استدعا کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود کا کہنا ہے کہ امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ نے ڈینئل پرل کیس کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے ،وزیر خارجہ نے امریکی دبائو کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے ملزم کی حوالگی کا مطالبہ نہیں کیا۔واضح رہے کہ وزیرخارجہ شاہ محمود کی جانب سے ڈینئل پرل کیس کے عدالتی فیصلے کے حوالے سے امریکی تشویش ظاہر کرنا بیرونی دبائو کی واضح عکاسی کرتا ہے جس کے بعد وفاقی حکومت نے عدالت عظمیٰ میں فیصلے پر نظر ثانی کی اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق اٹارنی جنرل کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزمان کی رہائی کے خلاف نظر ثانی درخواست میں فریق بننے کے لیے جلد درخواست دائر کرے گی۔ وفاقی حکومت کیس میں فریق بننے کے بعد معزز عدالت سے نظر ثانی کے لیے لارجر بینچ تشکیل دینے کی بھی استدعا کرے گی۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت سنگین جرم کے قصورواروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے صوبائی حکومت سے مکمل تعاون کرے گی۔ عدالت عظمیٰ نے28 جنوری کو ڈینئل پرل قتل کیس کے 4ملزمان کو عدم شواہد کی بنا پر بری کرنے کا ہائیکورٹ کا فیصلہ درست قرار دیا تھا جس پر سندھ حکومت پہلے ہی نظر ثانی کی اپیل دائر کر چکی ہے۔دریں اثناعدالت عظمیٰ میں ڈینئل پرل قتل کیس میں احمد عمر شیخ کی بریت کے خلاف سندھ حکومت کی نظر ثانی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔ جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ یکم فروری کو کیس کی سماعت کرے گا۔دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ نے ڈینئل پرل کیس کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے لیکن انہوں نے ملزم کی حوالگی کا کوئی مطالبہ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ نئے امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ انٹونی جے بلنکن سے ہونے والی ٹیلیفونک گفتگو اچھی رہی اور ہم نے فیصلہ کیا ہے آنے والے دنوں میں مزید گفتگو کے ذریعے مشترکہ خواہشات اور مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے آگے بڑھیں گے۔ وزیر خارجہ نے ڈینئل پرل کیس کے حوالے سے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ملزم عمر شیخ نے اعتراف جرم کیا ہے اور ان کا ماننا ہے کہ امریکا کے ایک نامور مشہور صحافی ڈینئل پرل کے جرم میں وہ ملوث ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ ڈینئل پرل کے خاندان کو انصاف ملنا چاہیے اور ہماری بھی خواہش یہی ہے کہ قانون کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے انہیں انصاف ملنا چاہیے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں نے انہیں بتایا کہ صوبہ سندھ کی حکومت نے وفاق سے مشاورت کے بعد فوری طور پر نظرثانی درخواست دائر کی ہے اور اس درخواست کے ذریعے وہ چاہتے ہیں سندھ ہائی کورٹ اور عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف پیشرفت کی ہے، دہشت گردوں کے نیٹ ورک کے خلاف ہم نے اپنے علاقوں کو صاف کیا ہے اور ہمیں ان ہزاروں خاندانوں کا احساس ہے جو اس سے متاثر ہوئے ہیں۔