بلوچستان میں اہم عہدوں پر تعینات 7ملزمان کیخلاف نیب ریفرنس دائر

243

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) قومی احتساب بیورو (نیب) بلوچستان نے سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضے اور اسے مارکیٹ میں فروخت کرنے کے الزام میںاہم سرکاری عہدوں پر تعینات افسران جن میں پٹواری، تحصیل میونسپل افسر سمیت7 با اثر افراد شامل ہیں، کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت کوئٹہ میں دائر کر دیا۔ نیب بلوچستان کے مطابق تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ 1982ء میں ضلع سبی کے رہائشی دلی جان گشگوری کی درخواست پر اس وقت کے ریونیو حکام نے میونسپل کمیٹی کی زمین پر انہیں اینٹوں کا بھٹہ بنانے کی اجازت دی۔ اس ضمن میں دلی جان گشگوری کی جانب سے میونسپل کمیٹی کے ساتھ نہ تو کوئی اقرار نامہ کیا گیا اور نہ ہی سرکار کو ٹیکس کی صورت زمین کا اجارہ ادا کیا گیا۔ بعدازاں 2010ء میں دلی جان گشگوری کے بیٹے محمد اسلم سابق کونسلر سبی نے ٹی ایم او سبی آزاد خجک کو اس غیر قانونی قبضہ کی گئی اراضی کے حوالے سے تصدیقی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی درخواست دی‘جس پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ٹی ایم او نے تصدیقی سرٹیفکیٹ جاری کیا‘ بعد ازاں عبدالحق پٹواری کی ملی بھگت سے 786213 مربع فٹ اراضی دلی جان گشگوری کے بیٹوں محمد اسلم ، محمد اکرم، اعظم ، مظفر اور جمیل کے نام پر منتقل کر دی گئی۔ محکمہ پولیس، زراعت، بی اینڈ آر اور نادرا میں اعلیٰ سرکاری عہدوں پر تعینات افراد نے مذکورہ بالا سرکاری اراضی لوگوں کے ساتھ دھوکا دہی کرتے ہوئے پلاٹس کی صورت بیچ دی۔ نیب بلوچستان کی تحقیقاتی ٹیم نے قومی خزانے کو 11 کروڑ 79 لاکھ روپے نقصان پہنچانے کے الزام میں پٹواری، ٹی ایم او سمیت7 افراد کے خلاف ریفرنس احتسا ب عدالت کوئٹہ میں دائر کر دیا ہے ۔