کوئٹہ (نمائندہ جسارت) چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جمال خان مندوخیل نے کہا ہے کہبار کے تعاون کے بغیر انصاف کا تصور ممکن نہیں، آئین اور قانون کی بالادستی سمیت فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کیلیے بینچ اور بار کا اہم کردار ہوتا ہے، بلوچستان کی عالیہ اور ضلعی عدالتیں لوگوں کو انصاف کی فراہمی کیلیے اپنا کردار ادا کر رہی ہیں، فوری اور سستے انصاف کی فراہمی یقینی بنانے میں وکلاء کا اہم کردار ہوتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لسبیلہ بار میں وکلاء سے ملاقات کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ لسبیلہ بار کے صدر غلام رسول انگاریہ اور جنرل سیکرٹری عبدالوھاب بزنجو نے چیف جسٹس کو لسبیلہ بار کے مسائل و مشکلات سے آگاہ کیا۔ چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نے ان کے مسائل سنے اور حل کرنے کی یقینی دہانی کرائی۔ چیف جسٹس نے وکلا کی شکایت پر کورٹ ٹیکس، اسٹامپ پیپر، کورٹ فیس کے معاملات، خزانہ آفس کی جانب سے عدم تعاون پر سیکرٹری خزانہ کو احکامات جاری کیے۔ دریں اثنا چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نے ضلعی عدالتی امور اور کیسز کا جائزہ لیا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لسبیلہ محمد جمشید خان نے چیف جسٹس کو بریفنگ دی۔ چیف جسٹس نے جوڈیشنل افسران کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ زیر التوا مقدمات فوری طور پر نمٹائے جائیں اور انصاف کی فراہمی میں ذمے د اری پوری کریں۔