کراچی ٹیسٹ ،پاکستان378 رنز پر آئوٹ،جنوبی افریقا کے 187/4

582

کراچی(سید وزیر علی قادری) پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقا کی ٹیم مشکلات سے دوچار ہے اور دوسری اننگز میں 187 رنز پر 4وکٹیں گنوا چکی ہے۔پہلی اننگز میں 158 رنز کے خسارے میں جانے کے بعد جنوبی افریقا کی دوسری اننگز میں ابتک صرف 29رنز کی برتری حاصل ہوئی ہے۔جنوبی افریقا کی جانب سے دوسری اننگز میںمرکرم 74 اور ڈوسن64 رنز بنا کر آئوٹ ہوئے جبکہ تیسرے دن کا کھیل ختم ہونے تک کی شپ مہاراج2اور کپتان ڈی کوک بغیر کوئی رن بنائے وکٹ پر موجود ہیں۔پاکستان کی جانب سے دوسری اننگز میں یاسر شاہ نے3 اور نعمان علی نے ایک وکٹ حاصل کی،قبل ازیںپاکستان کی پوری ٹیم پہلی اننگز میں378رنز بنا کر آئوٹ ہو گئی اور پہلی اننگز میں 158رنز کی برتری حاصل کرکے میچ پر گرفت مضبوط کر لی۔جمعرات کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن پاکستان نے 308رنز 8کھلاڑی آئوٹ سے اننگز شروع کی تو حسن علی اور نعمان علی وکٹ پر موجود تھے۔حسن علی نے دن کی ابتدا میں ہی کچھ ہاتھ دکھائے لیکن کگیسو ربادا نے ان کی وکٹیں بکھیر کے 21رنز کی اس مختصر اننگز کا خاتمہ کردیا۔ اس وکٹ کے ساتھ ہی ربادا نے ٹیسٹ کرکٹ میں 200 وکٹوں کا سنگ میل بھی عبور کر لیا۔جنوبی افریقا کو امید تھی کہ اس کے بعد وہ جلد ہی پاکستان کی اننگز کا خاتمہ کردیں گے لیکن یاسر شاہ اور نعمان نے ان کی اس خوش فہمی کو جارحانہ بیٹنگ سے دور کردیا۔دونوں کھلاڑیوں خصوصا یاسر شاہ نے عمدہ بیٹنگ کی جس کی بدولت پاکستان کو اپنی برتری کو بڑھانے میں مدد ملی۔نعمان اور یاسر نے آخری وکٹ کے لیے 55رنز کی عمدہ شراکت قائم کی اور شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب نعمان 24 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔پاکستان کی پوری ٹیم 378رنز بنا کر آئوٹ ہو گئی اور پاکستان نے پہلی اننگز میں 158رنز کی برتری حاصل کرکے میچ پر گرفت مضبوط کر لی، یاسر شاہ 38رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔ جنوبی افریقا کی جانب سے کیشپ مہاراج اور کگیسو ربادا نے 3، 3 جبکہ اینرج نورجے اور لنگی نگیدی نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں۔جنوبی افریقا نے 158رنز کے خسارے میں جانے کے بعد اننگز کا آغاز کیا تو اوپنرز نے سنبھل کر بیٹنگ کرتے ہوئے کھانے کے وقفے تک کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔پاکستان کو پہلی کامیابی کھانے کے وقفے کے بعد اس وقت ملی جب 29رنز بنانے والے ڈین ایلگر وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے۔پہلی وکٹ گرنے کے بعد مرکرم کا ساتھ دینے راسی وین ڈر ڈوسن آئے اور دونوں نے بہترین بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوسرے سیشن میں کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔دونوں کھلاڑیوں نے اپنی ٹیم کو خسارے نکالتے ہوئے برتری دلائی اور دوسری وکٹ کے لیے 127رنز کی عمدہ شراکت قائم کی۔ اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب یاسر شاہ کی گیند پر عابد علی نے کیچ لے کر ڈوسن کو چلتا کردیا جنہوں نے 64 رنز کی اننگز کھیلی۔پاکستان کو اگلی وکٹ کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا اور فاف ڈیو پلیسی 10رنز بنانے کے بعد یاسر شاہ کی اننگز میں تیسری وکٹ بن گئے۔تاہم جنوبی افریقا کو دن کے اختتام سے قبل بڑا دھچکا اس وقت لگا جب دوسرے اینڈ پر موجود مرکرم 74رنز بنانے کے بعد نعمان علی کو وکٹ دے بیٹھے۔جب میچ کے تیسرے دن کا کھیل ختم ہوا تو جنوبی افریقا نے 4وکٹوں کے نقصان پر 187رنز بنائے تھے اور اسے دوسری اننگز میں صرف 29رنز کی برتری حاصل۔