پشاور: وفاقی وزیربرائےدفاع پرویز خٹک صحافی کے سوال پربرہم ہو تے ہوئے کہا کہ کوئی ثابت کردےپرویزخٹک کےگھر میں حرام گیاہے، تو مجھے گولیاں ماردیں۔
وفاقی وزیربرائےدفاع نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم پرانی ویگنیں خریدکر اسکریپ کررہےہیں تاکہ دوبارہ مارکیٹ میں نہ آئیں، یہ کہتےہیں 150ارب روپےخرچ ہوئے،چیلنج کرتاہوں، حساب دوں گا،موازنہ کرلیں، سارےاخراجات ملاکر 60 ارب روپےبنتےہیں۔
پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ پشاورکو تباہ کرنےاورکھنڈرمیں تبدیل کرنےکاپروپیگنڈاکیاگیا، ہم نے 11 ارب روپےکی ہائیبریڈبسیں لیں، پنجاب میں کرائےکی بسیں ہیں،صوبائی حکومت کا اس میں دخل نہیں ، نہ ہم نےٹینڈر کیے، منیلا سےبینک ادائیگی کرتاہے،صوبائی حکومت صرف اس پر پیشرفت دیکھتی ہے۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ پشاوربی آر ٹی منصوبےکیلئےکنسلٹنٹ ایشین بینک نےمقرر کیے اورٹینڈربھی خودانہوں نےدیے، بی آر ٹی منصوبہ ایشیائی ترقیاتی بینک کےقرضےسےبنا ہے،جتنا مرضی احتساب کرلیں، نیب میں آج تک کوئی کیس نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہم نے پشاور کے عوام کو ٹرانسپورٹ کی بہترین سہولت دی ہے، اس کیخلاف ڈراما کرنےوالوں کو پچھتانا پڑےگا،پنجاب میں میٹرو پر 60 سے 70 ہزاراسلام آبادمیں 40سے 50ہزارافرادسفرکرتے ہیں،مزید 100بسیں آرہی ہیں،جس کےبعد ساڑھے 3 لاکھ مسافر روزانہ سفرکرسکیں گے۔