اساتذہ کو ڈیلی ویجز بنیادوں پر نہیں رکھا جانا چاہیے، چیف جسٹس

302

اسلام آباد(آن لائن) عدالت عظمیٰ نے وفاقی دارالحکومت کے اساتذہ کی ریگولرائزیشن سے قبل کے بطور ڈیلی ویجزدورانیہ کی سروس کو پنشن میں شامل کرنے کے ایف ایس ٹی کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے فیڈرل سروس ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف وفاقی حکومت کی دائر 19 اپیلیں خارج قرار دے دی ہیں۔ وفاقی حکومت کی اپیلوں پر سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت حکومت کے ڈیلی ویجز اساتذہ کے خلاف رکھے جانے والے ناروا رویے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ 10 سال سے زاید عرصہ کون سا قانون ڈیلی ویجز ملازمین رکھنے کی اجازت دیتا ہے۔اساتذہ کو تو ڈیلی ویجز بنیادوں پرکسی صورت نہیں رکھا جانا چاہیے،انہیں ملازمتوں سے نکال دیتے تو اور بات ہوتی، انہیں ریگولر کر کے ان کے جائز حقوق سے محروم کرنا کہاں کا انصاف ہے،حکومت نے اساتذہ کو دہاڑی دار بنا دیا؟۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے اس موقع پر کہا کہ ان اساتذہ کو 10 سال ملازمت کرواکر مستقل کیا گیا ہے، ایف پی ایس سی نے بھی ملازمین کو اہل قرار دیا ہے۔ کیا تعلیم جیسے مقدس شعبے کو ایسے ڈیل کرتے ہیں؟۔