کراچی: پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان پہلے ٹیسٹ میچ میں ٹیسٹ کرکٹر فواد عالم کی شاندار سنچری کی بدولت جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے دن کے کھیل کے اختتام پر پاکستان نے 8 وکٹوں کے نقصان پر 308 رنز بنالیے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز کے اختتام پر پاکستان نے 8 وکٹوں کے نقصان پر 308 رنز بنالیے ہیں جبکہ قومی ٹیم کو جنوبی افریقہ کے خلاف 88 رنز کی برتری حاصل ہوگئی ہے ۔
کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ کے دوسرے روز پاکستان کے بلے بازوں نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے حسن علی 11 اور نعمان علی 6 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود ہیں جبکہ فواد عالم نے 109 رنز کی شاندار اننگز کھیلی ہے اور ان کی اننگز میں 2 چھکے اور 9 چوکے شامل تھے، آل راؤنڈر فہیم اشرف 64 رنز بنا کر نمایاں رہے اور اظہر علی نے 51 رنز کی ذمہ دار اننگز کھیلی اور وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان نے 33 رنز بنائے۔
خیال رہے پاکستان نے 8 وکٹوں کے نقصان پر 308 رنز بنا لیے ہیں اور قومی ٹیم کو اب جنوبی افریقا پر 88 رنز کی سبقت حاصل ہو گئی ہے جبکہ گزشتہ روز پہلے جنوبی افریقا کی پوری ٹیم پہلی اننگز میں 220 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی اور پھر پاکستان کے بھی 4 کھلاڑی 33 رنز پر آؤٹ ہو گئے تھے۔
دوسری جانب جنوبی افریقہ کی جانب سے کاگیسو ربادا ، کیشو مہارا ، نگیدی اور نورٹ جی نے دو ، دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ جنوبی افریقہ کے بولرز دو سیشن کے درمیان صرف دو وکٹ حاصل کرپائے ، مڈل آرڈر بلے باز اظہر علی 51 رنز بناکر کیشو مہاراج کا شکار بنے اور محمد رضوان کو لنگی نگادی نے چلتا کیا۔
واضح رہے بائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے فواد عالم ہوم گراؤنڈ پر اپناپہلا ٹیسٹ میچ کھیل رہےہیں، جہاں انہوں نے پروٹیز کے خلاف اپنے کیریئر میں پہلی بار ہوم گراؤنڈ میں سینچری اسکور کرنے کے ساتھ ساتھ جنوبی افریقہ کی 220 رنز کی برتری کا خاتمہ کیا جبکہ کھیل کے دوسرے روز آخری سیشن میں فواد عالم نے ہوم گراؤنڈ میں پہلی بار سینچری بنانے کا خواب پایہ تکمیل تک پہنچایا اور آل راؤنڈ فہیم اشرف نے فواد عالم کا بھرپور ساتھ دیتے ہوئے نصف سینچری اسکور کی۔
اس سے قبل دونوں ٹیمیں کراچی میں آخری بار 2007 میں مدمقابل آئی تھیں جس میں مہمان ٹیم 160 رنز سے سرخرو ہوئی تھی جب کہ سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ لاہور میں ہوا تھا جو بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگیا تھا۔