کشمیر پر پسپائی کے ذمے داروں کو قوم معاف نہیں کریگی، سراج الحق

493

لاہور( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ مظفر آباد سے لے کر کراچی تک عوام وفاقی حکومت کی پالیسیوں سے تنگ ہیں اور حکمرانوں سے جان چھڑانا چاہ رہے ہیں ۔ اسلام آباد کے تخت پر براجمان جان لیں کشمیر پر پسپائی کے ذمے داران کو قوم کبھی معاف نہیں کرے گی ۔ خطے کو پلیٹ میں رکھ کر بھارت کو دینے کا مطلب پاکستان کی بقا و سلامتی کو نئی دہلی کے ہاتھوں گروی رکھنا ہے ۔ قوم کشمیریوں کی جدوجہد ان کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ہے ۔ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور ملک کو خارجہ و داخلہ پالیسیوں کی تشکیل غیر ملکی آقائوں کے احکامات پر نہ کریں ۔ پی ٹی آئی نے گلگت بلتستان الیکشن میں وہی ہتھکنڈے استعمال کیے جو ماضی کے حکمرانوں کا وتیرہ رہے، انتخابی اصلاحات کی ضرورت ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے راولپنڈی میں جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر کی مجلس شوریٰ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم ، نائب امیر لیاقت بلوچ ، امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر ڈاکٹر خالد محمود اور عبدالرشید ترابی بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پی ٹی آئی خارجہ محاذ پر کوئی کارکردگی نہیں دکھا سکی ۔ بھارت کے سامنے معذرت خواہانہ لہجہ اپنایا گیا اور کشمیر اسے پلیٹ میں رکھ کر پیش کردیا گیا ۔ آج بھارت کا مکروہ چہرہ ایک دفعہ پھر پوری دنیا کے سامنے آگیا۔ پلوامہ ڈراما کی حقیقت کو لوگوں نے جان لیا مگر حکمران اب بھی نئی دہلی کے خلاف خاموشی کی چادر اوڑھ کر سوئے ہوئے ہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک پر آزادی کے بعد سے ایک ایسا طبقہ مسلط ہے جس نے عوامی فلاح و بہبود اور اداروں کے استحکام کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے ۔ عوام نے مارشل لاز اور جمہوری حکومتوں کے ادوار کو بخوبی دیکھ لیاہے ۔ پی ٹی آئی کی حکومت تعلیم ، صحت اور خارجہ و داخلہ محاذوں پر بری طرح ناکام ہو گئی ہے ۔ وزیراعظم نے ملک کو مدینے کی ریاست میں تبدیل کرنے کے دعوے کیے لیکن آج لاکھوں بچے اسکولوں سے باہر ہیں ۔اسپتالوں میں بنیادی صحت کی سہولتیں دستیاب نہیں ۔ کروڑوں لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ۔ انصاف اور احتساب کے وعدے فریب ثابت ہوئے۔ حکومت نہ صرف کسی بھی شعبے میں بہتری لانے میں ناکام ہوئی بلکہ اس نے اداروں کو مزید متنازع بنایا اور کمزور کیا ۔ ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ قرضے لیے گئے ۔ مہنگائی و بے روزگاری کے ریکارڈ قائم ہوئے ۔ پڑھے لکھے نوجوان اپنی ڈگریاں جلا کر چوکوں میں مزدوری کے انتظار میں بیٹھے ہیں ۔ لنگر خانوں کے باہر لائنیں لگی ہوئی ہیں ۔ گزشتہ ڈھائی سال میں لاکھوں لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی نے موجودہ حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف تحریک کا آغاز کردیا ہے جس کے تحت خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں اور گوجرانوالہ میں جلسے اور ریلیاں ہوئیں ۔ آنے والے دنو ں میں پنجاب میں تحریک کو مزید تیز کیا جائے گا ۔ سرگودھا میں جلد بڑا جلسہ کریں گے ، جماعت اسلامی کے کارکن تیاررہیں ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ سیاسی جماعتوں کو سوچنا پڑے گا کہ جب تک ان کے اندر جمہوری کلچر مضبوط نہیں ہوتا اور ون مین شو کے رویوں کی حوصلہ شکنی نہیں ہوتی ،ملک میں جمہوری روایات کو مضبوط کرنے کی جدوجہد کبھی کامیاب نہیں ہوگی ۔ تمام سیاسی جماعتوں کو آپس میں ڈائیلاگ کاآغاز کرنا چاہیے کہ کس طرح الیکشن کمیشن کو ایک بااختیار ادارہ بنایا جائے۔