لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مظفر آباد سے لے کر کراچی تک عوام وفاقی حکومت کی پالیسیوں سے تنگ ہیں اور حکمرانوں سے جان چھڑوانا چاہ رہے ہیں، اسلام آباد کے تخت پر براجمان جان لیں کشمیر پر پسپائی کے ذمہ داران کو قوم کبھی معاف نہیں کرے گی، خطہ کو پلیٹ میں رکھ کر بھارت کو دینے کا مطلب پاکستان کی بقا و سلامتی کو نئی دلی کے ہاتھوں گروی رکھنا ہے، قوم کشمیریوں کی جدوجہد ان کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی میں جماعت اسلامی آزاد جموں و کشمیر کی مجلس شوریٰ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور ملک کو خارجہ و داخلہ پالیسیوں کی تشکیل غیر ملکی آقاؤں کے احکامات پر نہ کریں، پی ٹی آئی نے گلگت بلتستان الیکشن میں وہی ہتھکنڈے استعمال کیے جو ماضی کے حکمرانوں کا وطیرہ رہے، الیکشن ریفارمز کی ضرورت ہے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی خارجہ محاذ پر کوئی کارکردگی نہیں دکھا سکی، بھارت کے سامنے معذرت خواہان لہجہ اپنایا گیا اور کشمیر اسے پلیٹ میں رکھ کر پیش کردیا گیا، آج بھارت کا مکروہ چہرہ ایک دفعہ پھر پوری دنیا کے سامنے آگیا، پلوامہ ڈرامہ کی حقیقت کو لوگوں نے جان لیا مگر حکمران اب بھی نئی دلی کے خلاف خاموشی کی چادر اوڑھ کر سوئے ہوئے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ملک پر آزادی کے بعد سے ایک ایسا طبقہ مسلط ہے جس نے عوامی فلاح و بہبود اور اداروں کے استحکام کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے، عوام نے مارشل لاز اور جمہوری حکومتوں کے ادوار کو بخوبی دیکھ لیا ہے، پی ٹی آئی کی حکومت تعلیم، صحت اور خارجہ و داخلہ محاذوں پر بری طرح ناکام ہوگئی ہے، وزیراعظم ملک کو مدینہ کی ریاست میں تبدیل کرنے کے دعوے کیے لیکن آج لاکھوں بچے سکولوں سے باہر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں بنیادی صحت کی سہولتیں دستیاب نہیں، کروڑوں لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں، انصاف اور احتساب کے وعدے فریب ثابت ہوئے، حکومت نہ صرف کسی بھی شعبہ میں بہتری لانے میں ناکام ہوئی بلکہ اس نے اداروں کو مزید متنازعہ بنایا اور کمزور کیا، ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ قرضے لیے گئے، مہنگائی و بے روزگاری کے ریکارڈ قائم ہوئے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پڑھے لکھے نوجوان اپنی ڈگریاں جلا کر چوکوں میں مزدوری کے انتظار میں بیٹھے ہیں، لنگر خانوں کے باہر لائنیں لگی ہوئی ہیں، گزشتہ ڈھائی سال میں لاکھوں لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے موجودہ حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف تحریک کا آغاز کردیا ہے جس کے تحت kp کے مختلف شہروں اور گوجرانوالہ میں جلسے اور ریلیاں ہوئیں، آنے والے دنو ں میں پنجاب میں تحریک کو مزید تیز کیا جائے گا، سرگودہا میں جلد بڑا جلسہ کریں گے، جماعت اسلامی کے کارکن تیاررہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو سوچنا پڑے گا کہ جب تک ان کے اندر جمہوری کلچر مضبوط نہیں ہوتا اور ون مین شو کے رویوں کی حوصلہ شکنی نہیں ہوتی، ملک میں جمہوری روایات کو مضبوط کرنے کی جدوجہد کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔ تمام سیاسی جماعتوں کو آپس میں ڈائیلاگ کا آغاز کرنا چاہیے کہ کسی طرح الیکشن کمیشن کو ایک بااختیار ادارہ بنایا جائے۔