جسٹس گل اورنگزیب نے ڈیپوٹیشن اساتذہ کیس چیف جسٹس کو بھیج دیا

271

اسلام آباد (آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل اورنگزیب نے کہا ہے کہ ڈیپوٹیشن اساتذہ سے متعلق کیس کا فیصلہ بہت دکھی ہوکر اور دل پر پتھر رکھ کر کیا کیونکہ مجھے علم ہے کہ اس فیصلے کی زد میں آکر کئی خاندان متاثر ہوں گے، یہ کیس میں دوبارہ چیف جسٹس اطہر من اللہ کو بھیج رہا ہوں وہ خود ہی اس اہم نکتے پر فیصلہ کریں گے۔ یہ ریمارکس انہوں نے پیر کو مسماۃ کوثر پروین کی طرف سے ویڈ لاک پالیسی کے تحت دائر کی گئی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے دیے۔ مسماۃ کوثر پروین کے وکیل جی ایم چودھری نے دلائل میں کہا کہ فاضل عدالت نے ڈیپوٹیشن کے بارے میں ایک جامع فیصلہ دیا ہے مگر اس میں آئین کی چند شقیں نظر انداز ہوئی ہیں جس سے میری مؤکلہ اور اس کے بچوں کے حقوق بھی نظر انداز ہوئے۔ آئین اس بات کی ضمانت دیتا ہے کہ خواتین اور ان کے بچوں کے حقوق کا تحفظ بہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔ فیصلے میں آرٹیکل 25 کی شق 3 نظر انداز ہوئی اور مزید ظلم یہ ہوا کہ فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے ذمے داران نے عدالت کے فیصلے کی غلط تشریح کرکے سیکڑوں خاندانوں کو ذہنی اذیت میں مبتلا کردیا ہے۔ جی ایم چودھری نے عدالت کو مختلف دلائل دیتے ہوئے اصرار کیا کہ عدالتی فیصلے کی غلط تشریح سے خاندانی نظام تباہ ہو جائے گا اور بچے اپنی ماؤں سے بچھڑ جائیں گے جو ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔ اس پر عدالت نے کہا کہ آپ کا نکتہ اہم ہے اس لیے یہ کیس میں دوبارہ چیف جسٹس اطہر من اللہ کو بھیج رہا ہوں وہ خود ہی اس اہم نکتے پر فیصلہ کریں گے۔