سکھر (نمائندہ جسارت) کسٹم حکام کی جانب سے سکھر میں 21 کروڑ روپے سے زائد مضر صحت اور ممنوعہ غیر قانونی اشیاء کو تلف کیا گیا۔ ڈپٹی ڈائریکٹر انٹیلیجنس اینڈ انویسٹیگیشن کسٹم سید محمد رضا نقوی کی نگرانی میں انسانی صحت کے لیے مضر اور ممنوع غیر قانونی اشیا کے تمام بڑے ذخیرے کو تلف کیا گیا، جس کی مالیت 21 کروڑ روپے سے زائد بتائی جارہی ہے۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر سکھر رانا عدیل تصور، ماحولیات، سول ڈیفنس، میونسپل کارپوریشن، اینٹی نارکوٹیکس فورس، چیمبر آف کامرس، پولیس اور دیگر متعلقہ اداروں اور نگران کمیٹی کے ممبران بھی موجود تھے۔ کسٹم حکام کی جانب سے تلف کیے گئے سامان میں28224 بیگ انڈین گٹکا، 566 بیگ نسوار، ا33385 ڈنڈے سگریٹ، 216 لیٹر ویجیٹیبل کوکنگ آئل، 13550 پوپی سیڈز، 119 ڈنڈا شیشا فلیور، 1750 اسکمڈ ملک پائوڈر، 3000 ایرانی ڈیٹس، ریلیف ٹیبلیٹس انڈین، 26600 لیٹر موٹر آئل، ڈیزل 20310 لیٹر، کیبل آف کاپر وائر 30000 کلو گرام، ٹائلس 2274 کارٹون، موبائل سیٹس 630 پیس، ٹائر 3252، کپڑا 9015 کلو گرام اور دیگر غیر قانونی پابندی شدہ اشیاء شامل ہیں۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈپٹی ڈائریکٹر سید محمد رضا نقوی نے بتایا کہ 26 جنوری کو پوری دنیا میں کسٹم کا دن منایا جاتا ہے اور یہ کارروائی اس سلسلے کی کڑی ہے، جس کا مقصد معاشرے کو مضر صحت اشیاء کو منشیات سے پاک رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی ادارے غیر قانونی اشیاء کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کوشاں ہیں۔ ایک سال کے دوران ضبط کی گئی اشیاء تلف کی گئی ہیں، جن کی مالیت تقریباً 21 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بچوں کے لیے غیرقانونی طور پر امپورٹ ہوکر آنے والی چاکلیٹ بھی مضر صحت ہے، جس کی بڑی تعداد کو تلف کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سامان کو قانون و ضوابط کو پورا کرنے کے بعد کمیٹی کی نگرانی میں تلف کیا جارہا ہے۔ مستقبل میں بھی غیرقانونی اشیاء کیخلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔ واضح رہے کہ تلف کیا گیا سامان کسٹم سکھر اور کسٹم انٹیلی جنس حکام کی جانب سے مشترکہ طور پر ضبط کیا گیا تھا۔