کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ اس ملک کا پہلا صوبہ ہے جو مزدوروں کے لیے بینظیر مزدور کارڈ کا اجرا رواں ماہ سے کر ے گا‘ وفاق نے غیر قانونی اور غیر آئینی طور پر ای او بی آئی اور ورکر ویلفیئر فنڈز پر قبضہ کیا ہوا ہے‘ بینظیر مزدور کارڈ دراصل مزدوروں کا اے ٹی ایم کارڈ، صحت کارڈ اور تعلیم کارڈ ہوگا، اس کے پہلے مرحلے میں صوبے کے6 لاکھ 30 ہزار مزدوروں کو یہ کارڈ جاری کیا جائے گا، جبکہ اس کے دوسرے اور تیسرے
مرحلے میں یہ کارڈ ہر اس مزدور کو مل سکے گا جو چاہے‘ کسی فیکٹری میں کام کرتا ہو یا رکشہ، ٹیکسی چلاتا ہو یا پھر وہ سڑک کھودنے والا مزدور ہو یا کوئی ٹھیلا لگاتا ہو‘ مزدور اس وقت تک خوشحال نہیں ہوسکتا جب تک صنعتیں ترقی نہ کریں اس لیے ہم نے محکمہ محنت کی تمام گورننگ باڈیز میں مزدوروں اور ایمپلائزر کی تعداد میں اضافے اور سرکاری مداخلت کو کم سے کم کیا ہے‘ ہم جلد ہی صوبے میں ایک ترمیمی قانون لا ئیں گے، جس کے بعد سیسی، ورکر ویلفیئر بورڈ، ای او بی آئی اور مائیز ورکرز بورڈ سب ایک چھتری تلے ہوں گے اور مزدوروں کو تمام سہولیات اور ان کے حقوق ان کو مل سکیں۔ وہ ہفتے کو نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے تحت منعقدہ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ اس موقع پر ایسوسی ایشن کے صدر فیصل معیز، شبیر اسماعیل، صادق محمد، فراز مرزا، سید عثمان علی، کاشف غوری، سید یاسر علی، سیکرٹری محنت عبدالرشید سولنگی، کمشنر سیسی اسحاق مہر اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔