وزیراعلیٰ سندھ جعلی اکاؤنٹس کے مرکزی کردار نکلے، مراد سعید

283

اسلام آباد (اے پی پی) وفاقی وزیر مواصلات و پوسٹل سروسز مراد سعید نے کہا ہے کہ زرداری کے فرنٹ مین وزیراعلیٰ سندھ جعلی اکائونٹ کے مرکزی کردار اور سہولت کار نکلے، انہوں نے جعلی پنشنرز کے نام پر جعلی اکائونٹس بنائے اور ادھر بھی سندھ کا پیسہ لوٹ مار کی نظر کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعے کو اپنے ایک ٹوئٹ میں کیا۔ اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر وفاقی وزیر مواصلات نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام کا کلپ بھی شیئر کیا جس میں ٹی وی اینکر کامران خان نے کہا کہ
قومی احتساب بیورو نے ایک بڑی پیش رفت کی ہے اور نیب نے سندھ حکومت کے تحت محکمہ خزانہ سے جعلسازی کے ذریعے سوا 2 ارب روپے نکالنے کا فراڈ پکڑا ہے، یہ وہ محکمہ ہے جس کا قلمدان گزشتہ 12 سال سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے پاس رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 2012ء سے 2017ء کے دوران جعلی پنشنرز کے نام جعلی بینک اکائونٹس کھول کر سرکاری ملازمین کے پنشن فنڈ میں سے سوا 2 ارب روپے نکالے گئے۔ عجب بات یہ ہے کہ فراڈ کیلیے استعمال ہونے والے 150 بینک اکائونٹس میں سے 95 فیصد بینک اکائونٹس مراد علی شاہ کے آبائی ضلع دادو میں کھولے گئے تھے۔ محکمہ خزانہ سندھ کے حیدرآباد ٹریژری آفس میں جعلی پنشنرز کے نام پر کروڑوں روپے مالیت کے یہ جعلی بل تیار کیے جاتے، پنشنرز کے جعلی بینک اکائونٹس میں کیش جمع کرایا جاتا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بتایا یہ جا رہا ہے کہ وزیر خزانہ مراد علی شاہ اور محکمہ خزانہ سندھ کی انتظامیہ کو کانوں کان خبر نہیں ہوئی، درحقیقت سب کے علم میں تھا، ان جعلی بینک اکائونٹس میں سے 80 کا تعلق ضلع دادو کے ایک ہی خاندان سے تھا۔ اینکر نے کہا کہ نیب کے مطابق ان افراد میں سے ایک شخص کے اکائونٹ سے 7 کروڑ اور اس کے 3 بیٹوں کے اکائونٹس سے 34 کروڑ روپے جمع کراکے نکلوائے گئے۔ تفتیش پر بیشتر افراد نے بینک اکائونٹس سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا ہے۔