مودی سرکار زرعی قوانین کالعدم کرے ورنہ ہم کریں گے،عدالت عظمیٰ

309

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں مودی سرکار کے متنازع زرعی قوانین کے خلاف عدالت عظمیٰ میدان میں آگئی۔ خبررساں اداروں کے مطابق عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران ججوں کے ریمارکس کو کسانوں کی سب سے بڑی جیت قرار دیا جارہا ہے۔ کسانوں کی جانب سے قوانین کالعدم قرار دینے کی درخواست پر عدالت عظمیٰ میں سماعت ہوئی، جہاں ججوں نے مودی سرکار کو خوب آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے حکم دیا کہ وہ زرعی قوانین کو فی الفور کالعدم قرار دے، بصورت دیگر عدالت خود ان کو ختم کردے گی۔ ججوں نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ بھارتی حکومت نے زرعی قوانین کو انا کا مسئلہ بنا لیا ہے، حکومت کے رویے سے مایوسی ہوئی، عدالت اپنے اوپر کسی کی موت کا ذمہ نہیں لینا چاہتی۔دوسری جانب بھارت میں کسان مظاہرین کی ثابت قدمی نے مودی سرکار پر لرزہ طاری کردیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق خوف حکومت نے نام نہاد یوم جمہوریہ کی تقریبات محدود کردیا،جس کے بعد ملکی تاریخ میں پہلی بار 26 جنوری کو لال قلعہ کو تالے ڈال دیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ یوم جمہوریہ پر فوجی پریڈ کو بھی نیشنل اسٹیڈیم تک محدود رکھا جائے گا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق یوم جمہوریہ پر کسان اور سرکار آمنے سامنے ہوں گے، کیوں کہ کسان رہنما پہلے ہی اعلان کرچکے ہیں کہ وہ سینے پر گولی کھائیں گے، لیکن پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ اس موقع پر کسانوں نے بڑے مارچ کی تیاری کرلی ہے، تاکہ اس اہم موقع پر دنیا میں سب سے بڑی جمہوریت کے دعووں کا پول کھول دیں۔ ادھر ٹرمپ کے اکاؤنٹ کی معطلی کے بعد نریندر مودی ٹوئٹرپر چھا گئے ہیں۔