کراچی: پی آر او بینظیر شہید میڈیکل کالج عذیر لعل پر جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی سید عبدالرشید پر بے بنیاد الزامات اور دھمکیاں دینے کا الزام ثابت ہوگیا ہے، جس پر عذیر لعل کو دوماہ کیلئے نوکری سے معطل کردیا گیا ہے، جبکہ سروس کے دوران انہیں مزید کسی قسم کی ترقی نہیں دی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق عزیر لعل نے سید عبدالرشید کالج اور لیاری اسپتال کے معاملات سے دور رکھنے کیلئے سنگین دھمکیاں دیں تھی، جس پر چئیرمین قائمہ کمیٹی ورکس اینڈ سروسز سید عبدالرشید نے سندھ اسمبلی میں تحریک استحقاق پیش کی تھی جسے ایوان نے متفقہ منظور کرکے واقعے کی تحقیقات کیلئے استحقاق کمیٹی تشکیل دی تھی،
تحریک استحقاق کمیٹی نے اس حوالے سے رپورٹ سندھ اسمبلی میں پیش کردی ہے، جس میں عزیر لعل مجرم ثابت ہوگئے ہیں، تحریک استحقاق کمیٹٰی کی رپورٹ کی روشنی میں عذیر لعل کو دوماہ کیلئے نوکری سے معطل کردیا گیا ہے، اور ان کے گزشتہ دوسال کے انکریمنٹ بھی ختم کردیئے گئے ہیں
عزیر لعل کے خلاف جعلی ڈگریوں اور ترقی سے متعلق سیکریٹریز لیول پر انکوائری کی جائیگی، جبکہ ان کی آئندہ کبھی بینظیر شہید میڈیکل کالج سمیت لیاری کے کسی ہیلتھ یونٹ میں پوسٹنگ نہیں ہوسکے کی، انہیں سروس کے دوران مزید کسی قسم کی ترقی نہیں دی جائے گی اور سیاہ بیلٹ لگادیا جائیگا۔