سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر انتظامیہ کا کیٹل کالونی میں تجاوزات کیخلاف آپریشن جاری، 28 غیرقانونی مکانات، 12 سے زائد دکانیں، 7 باڑے و دیگر تعمیرات مسمار، آپریشن عدالتی احکامات پر کیا جارہا ہے، افسران کی میڈیا سے گفتگو۔ سکھر انتظامیہ کی جانب سے عملے کی بھاری نفری نے بھاری میشنری کے ذریعے زیر نگرانی اسسٹنٹ کمشنر نیو تعلقہ سکھر، مختارکار نیو تعلقہ سکھر و دیگر افسران کے ہمراہ نیو بس ٹرمینل کے پاس قائم کیٹل کالونی میں تجاوزات کیخلاف آپریشن کرتے ہوئے فلاحی پلاٹوں پر قبضہ کر کے بنائے جانے والے غیر قانونی باڑوں، دکانوں اور گھروں کو مسمار کر دیا اور دیگر قابضین کو فورا جگہ خالی کرنے کی ہدایات دی۔ آپریشن کے حوالے سے سکھر انتظامیہ کے افسران کا کہنا تھا کہ آپریشن عدالتی احکامات پر کیا جارہا ہے، کسی کو بھی غیر قانونی قبضے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ آپریشن تین مراحل میں ہو رہا ہے، قابضین سے قبضے ختم کرا کے شہر میں موجود باڑہ مالکان کے حوالے کیے جائیں گے تاکہ شہر سے باڑے ختم کیے جاسکیں۔ آپریشن میں ابتک 28 غیرقانونی مکانات، 12 سے زائد دکانیں، 7 باڑ ے و دیگر تعمیرات مسمار کی جاچکی ہیں، مزید آپریشن جارہی ہے۔ مورو کے رہائشی کا بااثر وڈیروں اور پولیس زیادتیوں کیخلاف روہڑی پریس کلب کے سامنے احتجاج، زمین سے قبضہ واگزار کروا کر تحفظ دے کر انصاف کرنے کا مطالبہ۔ گاؤں کچو گچیرو تحصیل مورو ضلع نوشہرو فیروز کے رہاشی محمد صدیق بگھیو نے روہڑی پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ بااثر وڈیروں نے گزشتہ ایک سال سے اس کی خریدی ہوئی 24 ایکڑ زرعی زمین پر قبضہ کر رکھا ہے، جس کیخلاف عدالت میں مقدمہ چل رہا ہے۔ زمین اور کیس سے ہاتھ اٹھانے کے لیے سنگین نتا ئج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، علاقہ پولیس تحفظ دینے اور قبضہ واگزار کروانے کے بجائے مخالفین کے ساتھ مل کر مجھے ہراساں کررہی ہے۔ انہوں نے آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی، ڈی آئی جی بے نظیر آباد، ایس ایس پی نوشہرو فیروز سے زمین سے قبضہ ختم کرواکر انصاف اور تحفظ فراہم کرنے کی اپیل کی۔