اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ملک میں 20 سیاسی و مذہبی شخصیات کو خطرہ ہے باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا ہے وفاقی اور صوبائی دارالحکومتوں کو بھی دہشت گردی کے حوالے سے خطرات لاحق ہیں ملک میں دہشت گردی کی نئی لہر ہے۔ہزارہ کمیونٹی بلوچستان حکومت کا خاتمہ چاہتی ہے جو میرے بس میں نہیں ہے۔ہزارہ برادری کے قتل میں عالمی مافیا ملوث ہے۔ مچھ میں جاںبحق افراد کی جیسے ہی تدفین ہو وزیر اعظم جانے کو تیار ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو پی آئی ڈی اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔شیخ رشید احمد نے کہا کہ ہزارہ کمیونٹی کا جانی نقصان پاکستان کی شہادتیں ہیں اس پر سیاست نہ کی جائے۔وزیراعظم عمران خان کو دورہ کوئٹہ میں کوئی حرج نہیں ہے، حالات کے بارے میں سکیورٹی اداروں نے جو آگاہی دی ہے وہ نہیں بتا سکتے ۔وزیراعظم کے دورہ کیلیے سیکورٹی کی وجہ سے مجمع کو ہٹانا پڑے گا ،وزیراعظم غمزدہ خاندانوںہزارہ کمیونٹی سے ملنا چاہتے ہیں، ہزارہ کمیونٹی کے دس مطالبات تسلیم کر لیے ہیں ،بلوچستان حکومت کا خاتمہ میرے بس میں نہیںجو افغانی شہید ہوئے وہ بھی ہمارے بھائی ہیں ان کے لیے بھی وفاقی اور صوبائی حکومت سے کہا ہے کہ انہیں بھی معاوضے دیں۔ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کی نئی لہر ہے 20 مذہبی و سیاسی رہنماؤں کو خطرات ہیں انہیں تحریری طور پر آگاہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ صورتحال میں بہتری کے لیے سب کا تعاون چاہیے۔وزیرداخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ ہزارہ کمیونٹی کے قتل میں انٹرنیشنل مافیا ملوث ہے، ہم نے چار ایسے گروہوں کو پکڑا جو شیعہ سنی کے درمیان لڑائی کرانا چاہتے تھے۔ پاکستان میں دہشت گردی کی نئی لہر ہے، پشاور، لاہور، کراچی اور کوئٹہ میں دہشت گردی کی اطلاعات ہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ ہم نے تمام مطالبات تسلیم کرلیے ہیں، کچھ لوگ اس المناک حادثے پر بھی سیاست کررہے ہیں، سیاست کے لیے بڑا وقت ہے یہ وقت سیاست کا نہیں، ملک میں اور بھی مسائل ہیں۔