کوئٹہ میں کفن اور تابوت کے سواہر کاروبارمانند پڑ گیا،سراج الحق

799
کوئٹہ:سینیٹر سراج الحق سانحہ مچھ کے مقتولین کے لیے دعائے مغفرت کررہے ہیں، چھوٹی تصویر میں دھرنے کے شرکا سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں

کوئٹہ ( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کوئٹہ میں کفن اور تابوت کے علاوہ ہر کاروبار مانند پڑ گیا ۔ حکومت بے حس ، کمزور ، ایک قدم آگے اور 10قدم پیچھے جانے کی پالیسی پر کاربند ہے ۔ ملک میں اندھیر نگری چوپٹ راج ، معصوم لوگوں کی گردنیں کاٹی جارہی ہیں ‘ ہزاروں لوگ لاپتا ہیں۔ مساجد، مدارس، امام بارگاہیں، چوک چوراہے دہشت گردوں کے ٹارگٹ پر ہیں۔ مائنس ٹمپریچر میں مائیں اپنے بچوں کی لاشیں سڑک پر رکھ کر حکمرانوں سے انصاف کی دہائی دے رہی ہیں مگر وزیراعظم ہیں کہ ٹس سے مس نہیں ہو رہے۔ حکومت کا رویہ انتہائی اندوہناک اور انسانیت کی تذلیل ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں ہزارہ کمیونٹی کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر صوبہ بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی ، سیکرٹری جنرل ہدایت الرحمن بلوچ , امیر صوبہ وسطی پنجاب جاوید قصوری اور دیگر قائدین جماعت ان کے ہمراہ تھے۔ سینیٹر سراج الحق دھرنے میں شرکت اور شہید کان کنوں کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کے لیے لاہور سے بذریعہ سڑک کو ئٹہ روانہ ہوئے تھے۔ انہوں نے اس امر پر انتہائی دکھ اور غم و غصے کا اظہار کیا کہ شہدا ء کے لواحقین کے مطالبے پر ،جو اپنے بچوں اور بھائیوں کی لاشیں خون جما دینے والی سردی میں سڑک پر رکھ کر بیٹھے ہیں، وزیر اعظم غمگساری اور تعزیت کے لیے نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا رویہ سنگدلانہ اور انسانیت کی تذلیل ہے۔ سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک میںصرف ان کی سنی جارہی ہے جن کے ہاتھ میں ڈنڈاہے۔ اندھیر نگری اور جنگل کا قانون لاگو ہے۔ غریب اور مظلوم انصاف کے لیے دربدر پھر رہا ہے۔ ہزاروں لوگ لاپتہ ہیں۔چوکوں چوراہوں میں نوجوانوں کو مارا جارہا ہے۔ مگر حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہزارہ کمیونٹی کے خلاف گزشتہ چند برسوں میں دہشت گردی کے90 واقعات ہوئے مگر ان کے دکھوں کا کوئی مداوا نہ ہوسکا۔ انہوں نے وزیراعظم کو یاد دلایا کہ ن لیگ کے دور میں اسی طرح کے واقعے پر وہ کوئٹہ دھرنے میں آئے تھے اور تب انہوں نے سابق وزیراعظم کو ظالم قرار دیا تھا۔ پی ٹی آئی کے وزراء کا یہ فتویٰ ہے کہ جب تک قاتل گرفتار نہیں ہوتے حکمران وقت ہی قاتل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی بھی کان کنوں کے قاتلوں کی گرفتاری تک حکمران وقت کو ہی قاتل سمجھے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو تو چاہیے تھا کہ وہ کابینہ کا اجلاس بھی کوئٹہ میں بلاتے تاکہ بلوچستان کے لوگوں کو یہ پیغام جاتا کہ وہ لاوارث نہیں مگر انہوں نے تو بے حسی اور سنگدلی کی نئی تاریخ رقم کردی۔ امیر جماعت نے کہا کہ واقعے سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وفاقی حکومت کے رویے کی وجہ سے دہشت گردوں کو حوصلہ ملا جبکہ عوام اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے محسوس ہو رہا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت ملک کے ساتھ کھلواڑ اور مذاق ہے۔ انہوں نے ہزارہ کمیونٹی اور شہداء کے لواحقین کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی ہمیشہ کی طرح ان کے دکھ میں برابر کی شریک ہے انہوں نے کہا کہ مظاہرین کے مطالبات کو فی الفور سنا جائے اور دہشت گردی کے مقابلے کے لیے موثر پالیسی تشکیل دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ظلم اور جبر کا نظام زیادہ دیر تک نہیں چل سکتا۔ مدینہ کی ریاست کا نعرہ لگانے والوں نے لوگوں کو دھوکا دیا۔ اسلامی نظام کا نفاذ ہی عوام کے مسائل کا حل ہے۔