سکھر (نمائندہ جسارت) روہڑی، صالح پٹ تحصیلوں کے گردونواح میں جعلی بیج، کھاد، ادویات کی فروخت کا سلسلہ جاری ہے، محکمہ زراعت کی مجرمانہ خاموشی، گزشتہ سیزن میں کپاس، گندم سمیت دیگر فصلوں کی پیداوار خراب ہونے سے کسانوں کو کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا، آبادگار تنظیموں کے نمائندوں کا جعلی بیج، کھاد، ادویات کی فروخت روکنے اور محکمہ زراعت میں موجود کالی بھیڑوں کیخلاف مؤثر کارروائی کرنے کا مطالبہ۔ روہڑی اور صالح پٹ تحصیلوں کے مسان روڈ، علی واہن، سنگرار، فقیر آباد، کندھرا صالح پٹ، آر ڈی 186 سمیت دیگر علاقوں میں جعلی زرعی ادویات، بیج، کھاد کی فروخت کا سلسلہ جاری ہے۔ محکمہ زراعت کے راشی افسران اور عملے نے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے جس کی وجہ سے گزشتہ سیزن میں کپاس، گندم ودیگر فصلیں خراب ہونے کے سبب کسانوں کو کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔ رشوت نہ دینے والے ڈیلر اور دکانداروں کی دکانوں پر فرضی چھاپے مارکر ہراساں کر کے تمہارے پاس لائسنس نہیں، دوائی رجسٹرڈ نہیں کے الزامات لگا کر بلیک میل کر کے بھاری رشوت وصول کی جاتی ہے، نہ دینے والوں کیخلاف کارروائی کرکے جر مانے لگائے جاتے ہیں۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ جعلی بیج، کھاد کے کاروبار میں محکمہ زراعت کے افسران ملوث ہیں، جن کا ہندو سیٹھوں کی جعلی، بیج، ادویات کمپنیوں میں ان کے ساتھ حصہ داری ہے۔ ذرائع نے یہ انکشاف بھی کیا کہ محکمہ زراعت کے افسران چیکنگ کے نام پر اٹھائی جانے والے بیج، ادویات کے سیمپل لیبارٹری بھیجنے کے بجائے اپنی دیگر شہروں میں قائم دکانوں پر رکھوا کر فروخت کرتے ہیں۔ آبادگاروں، سید سردار علی شاہ، نثار احمد بانگو، علی نواز چاچڑ، احمد حسن بھٹی ودیگر نے جعلی بیج، کھاد ادویات کی فروخت روکنے اور محکمہ زراعت میں موجود کالی بھیڑوں کیخلاف مؤثر کارروائی عمل میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔