ٹھٹھہ (نمائندہ جسارت) ٹھٹھہ اور مکلی ہیڈ کوارٹر میں گزشتہ دس دنوں سے پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی، شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے، ٹینکر مافیا نے دس دنوں میں لاکھوں روپے کمالیے۔ اس سلسلے میں معلوم ہوا ہے کہ محکمہ آبپاشی نے 15 روز قبل ٹائون کمیٹیز اور میونسپل کمیٹی پبلک ہیلتھ ٹھٹھہ کو ہدایات جاری کی تھیں کہ پانی ذخیرہ کرلیا جائے مگر اس حکم پر عملدرآمد نہیں ہوسکا، مکلی میں 50 ہزار افراد کے لیے پانی چھچھ ناری نہر سے بغیر فلٹر کے فراہم کیا جاتا ہے مگر نہروں کے بند ہونے کی وجہ سے پانی فراہم نہیں کیا جارہا۔ اس کے علاوہ ٹھٹھہ مکلی کے عوام بجلی کی سہولت سے بھی محروم ہوگئے، نئے تاروں کے لگانے کے بہانے روزانہ 12 سے 14 گھنٹوں تک بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، جس سے سرکاری، نجی دفاتر کے کام متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ تعلیمی اور تجارتی سرگرمیاں بھی متاثر ہوکر رہ گئی ہیں۔ بجلی سے چلنے والے کافی تعداد میں کارخانے بند ہوگئے، ان کارخانوں میں روزانہ اجرت پر کام کرنے والے سیکڑوں مزدور بے روزگار ہوگئے، ان کے گھروں میں نوبت فاقہ کشی تک جاپہنچی ہے۔ ٹھٹھہ کی سماجی، مذہبی اور سیاسی جماعتوں، شہریوں اور تاجر برادری نے وزیر اعظم پاکستان، وفاقی وزیر بجلی و پانی سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹھٹھہ ضلع میں پانی اور بجلی کی قلت کا فوری نوٹس لیا جائے، بصورت دیگر ٹھٹھہ ضلع میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔