سکھر ،گیس لوڈشیڈنگ و پریشر میں کمی کیخلاف شہریوں کا احتجاج

114

سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر ڈیولپمنٹ الائنس کی جانب سے چیئرمین حاجی محمد جاوید میمن کی قیادت میں سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ اور پریشر میں کمی کیخلاف صرافہ بازار سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جوکہ مختلف تجارتی مراکز سے ہوتی ہوئی گھنٹہ گھر چوک پر پہنچی، جہاںپر شرکاء نے محکمہ سوئی گیس کی انتظامیہ کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ ریلی میں مولانا عبیداللہ بھٹو، غلام مصطفی پھلپوٹو، شہزادو بھٹو، ڈاکٹر سعید اعوان، کامریڈ امام الدین، محمد منیر میمن، شعیب کندھر، ریاض میمن، نعیم بلوچ، وقار سومرو، نصیر گوپانگ، آغا اکرم درانی، فقیر رمضان کورائی، عارف گھمرو، شوکت آرائیں، محمد اکرم، ظفر پیرزادو، صائقہ قائمخانی، رضیہ عباسی سمیت دیگر خواتین نے بھی شرکت کی۔ گھنٹہ گھر چوک پر احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے حاجی محمد جاویدمیمن و دیگر رہنمائوں کا کہنا تھا کہ محکمہ سوئی گیس انتظامیہ نے شہر میں گیس کی لوڈشیڈنگ اور پریشر میں کمی کر کے شہریوں کو دہرے عذاب میں مبتلا کردیا ہے۔ محکمہ سوئی گیس انتظامیہ نے صنعتوں سے خطیر رقم لے کر گھریلو صارفین کے حصے کی گیس بھی صنعتوں کو فراہمی کا سلسلہ شروع کردیا ہے، جس کے باعث خواتین کو امور خانہ داری کی انجام دہی میں شدید مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ غربت، مہنگائی اور بے روزگاری کے دور میں ایک جانب تو شہری خطیر رقوم کے گیس کے بل ادا کررہے ہیں تو دوسری جانب گیس سلنڈر کے استعمال سے ان کے اخراجات میں بھی مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ وطن عزیز پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، اس کے باوجود محکمہ سوئی گیس انتظامیہ نے جان بوجھ کر گیس کی لوڈشیڈنگ اور پریشر میں کمی کر کے شہریوں کو تنگ و پریشان کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے، جسے کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ایس ڈی اے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ شہریوں کو گرمیوں میں بجلی نہیں ملتی اور سردیوں کے موسم میں سوئی گیس مہیا نہیں کی جاتی۔ ترقی یافتہ دور میں بھی محکمہ سوئی گیس انتظامیہ نے شہریوں کو جنگل کے دور میں دھکیل کر لکڑیاں جلانے پر مجبور کردیا ہے۔ انہوں نے حکومت اور محکمہ سوئی گیس انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر گیس کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر کے گیس پریشر کی کمی کے مسئلے کو حل کریں بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ وسیع کریں گے، جس کی تمام تر ذمے داری محکمہ سوئی گیس انتظامیہ پر عائد ہوگی۔