واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی میڈیا نے کانگریس کی عمارت پر ایرانی حملے کا دعویٰ کردیا۔ ٹی وی چینل سی بی سی نیوز کے مطابق نیویارک میں ائر ٹریفک کنٹرولرز نے پیر کے روز ایک دھمکی آمیز پیغام سنا،جس میں ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے امریکی کانگریس کی عمارت کو طیارے کے ذریعے نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی جارہی تھی۔ ادھر فاکس نیوز نے امریکی قومی سلامتی کے ایک ذمے دار کے حوالے سے بتایا کہ یہ پیغام ایک دھوکا بھی ہوسکتا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی حکومت کے نزدیک اس پیغام کو حملے کے حوالے سے سنجیدہ نہیں لیا جاسکتا،تاہم ایوی ایشن فریکوئنسی کی خلاف ورزی کے تحت واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہیکنگ کی اس کارروائی کے باعث کنٹرول ٹاور سے رابطے اور پائلٹوں کو دی جانے والی ہدایت متاثر ہوسکتی ہیں،جو انتہائی تشویش ناک ہے۔ ایف بی آئی نے اس موضوع پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، تاہم ہوابازی کے وفاقی ادارے کا کہنا ہے کہ وہ داخلہ سیکورٹی کے ساتھ رابطے میں ہے۔ دوسری جانب امریکی وزارت انصاف نے ایران کی مبینہ کارروائیوں میں نشانہ بننے والے افراد کو ہرجانہ ادا کرنے کے لیے تہران کے 70 لاکھ ڈالر ضبط کرلیے۔ بیان میں کہا گیا کہ تمام ہرجانے ان اثاثوں سے ادا کیے جائیں گے،جو واشنگٹن نے ایران پر پابندیوں کے تحت منجمد کررکھے ہیں۔ معاون اٹارنی جنرل ڈیوڈ بیرنز کے مطابق ضبط کی جانے والی رقوم ان اداروں کے منافع سے لی گئی، جن کی نشان دہی ایران پر امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے پر کی گئی تھی۔ وزارت انصاف نے واضح کیا کہ ضبط شدہ رقوم اس فنڈ کو فراہم کی جائیں گی، جو دہشت گردی کا شکار ہونے والوں کے لیے مختص ہے۔ ادھر الاسکا میں ایف بی آئی کے ڈائریکٹر رابرٹ بریٹ کا کہنا ہے کہ بیورو کے خصوصی ایجنٹ دہشت گردی کی فنڈنگ کرنے والوں کی معاونت کرنے والے اور اس حوالے سے امریکی مالیاتی نظام سے فائدہ اٹھانے والے ہر شخص کا بھرپور تعاقب کریں گے۔