کوئٹہ میں دھرنا جاری ، کراچی میں بھی چار مقامات پر مظاہرین بیٹھ گئے

443
کوئٹہ: مچھ میں قتل ہونیوالے 11کان کنوںکے اہلخانہ و لواحقین لاشوںکے ساتھ دھرنا دیے بیٹھے ہیں

 

کوئٹہ/ کراچی (آن لائن+ نمائندہ جسارت) مچھ میں مقتول کان کنوں کے لواحقین اور مجلس وحدت المسلمین رہنمائوں کا میتوں کے ہمراہ شدید سردی میں تیسرے روز بھی دھرنا جاری رہا ، لواحقین اور شہداء کمیٹی سے صوبائی حکومت کا تیسرا مذاکراتی دور بھی ناکام،دھرنا منتظمین کامطالبہ ہے کہ وزیراعظم خود آئیں اور لوگوں کوسنیں یقین دہانی کے بجائے عملی اقدامات اٹھائیں جبکہ دوسری کوئٹہ دھرنے سے یکجہتی اور مزدوروں کے قتل کیخلاف کراچی میں بھی 4 مقامات پر مظاہرین دھرنے پر بیٹھ گئے جس کے باعث شہر میں ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز مچھ میں قتل ہونے والے کانکنوں کے لواحقین اور مجلس وحدت المسلمین کی جانب سے شدید سردی میں میتوں کے ہمراہ مغربی
بائی پاس پر تیسرے روز بھی دھرنا جاری رہا ،دھرنے میں خواتین ،بچے اور بوڑھوں سمیت دیگر کی بڑی تعداد شامل ہیں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے دھرنا منتظمین نے کہاکہ ہمیں امن اور انصاف چاہیے ،ڈھائی ہزار سے زاید لوگ قتل کانشانہ بن چکے ہیں لیکن کوئی گرفتاری نہیں ہوسکی ہے اس موقع پر مختلف سیاسی جماعتوں اور طلبا تنظیموں نے شرکاء سے اظہار یکجہتی کیا ۔ صوبائی حکومت کی جانب سے صوبائی وزراء میر ضیاء اللہ لانگو ، میر ظہور احمدبلیدی ،میرسلیم کھوسہ ،حاجی نورمحمددمڑ اور پارلیمانی سیکرٹری مبین خان خلجی ،کمشنر کوئٹہ ڈویژن اسفندیار خان کاکڑ پر مشتمل حکومتی مذاکراتی ٹیم نے دھرنامنتظمین سے مذاکرات کیے، اس موقع پر دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر میرظہوراحمد بلیدی نے کہاکہ ہم اپیل کرتے ہیں کہ آپ اسلامی اقدار کا پاس رکھتے ہوئے میتوں کی تدفین کریں، ہمیں مل جل کر اس مسئلے کا حل نکالنا چاہیے، سفاکانہ انداز میں مزدوروں کو قتل کرنے والے انسان کہلانے کے لائق نہیں،ہزارہ برادری مظلوم ہے ،حکومت کاکام اپنے لوگوں کو تحفظ فراہم کرناہے ۔دھرنا منتظمین نے میتوں کی تدفین سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم کے آنے اور یقین دہانی تک ہمارا دھرنا جاری رہے گا، صوبائی حکومت میں شامل جماعتوں کو بھی آکر ہمارے ساتھ بیٹھنا چاہیے۔علاوہ ازیںمچھ میں کوئلہ مزدوروں کے قتل کے خلاف کراچی میںبھی 4 مقامات عباس ٹاؤن ابوالحسن اصفہانی روڈ ، نارتھ کراچی پاور ہاؤس چورنگی ،نمائش چورنگی اور گلستان جوہر کامران چورنگی پر مظاہرین نے دھرنا دے دیا جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی جبکہ کراچی پریس کلب کے باہر بھی ہزارہ کمیونٹی نے احتجاجی مظاہرہ کیا ، ناگن چورنگی کے اطراف بھی مطاہرین جمع ہوگئے ہیں۔ مظاہرین نے ملک میں دہشت گردی کو لگام دینے کا مطالبہ کیا۔علامہ ظفر حسن نقوی نے کہا کہ جب تک بائی پاس دھرنا جاری ہے، ہم بھی بیٹھے رہیں گے۔ بعد ازاں گلستان جوہر کامران چورنگی پر2گھنٹے بعد مذاکرات کرکے مظاہرین کو منتشر کردیا گیا۔