تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایرانی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ نہ تو کسی جنوبی کوریائی جہاز کو قبضے میں لے کر اسے استعمال کر رہے ہیں اور نہ ہی اس کے عملے کو یرغمال بنایا گیا ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق ایرانی حکام نے جنوبی کوریا کے آئل ٹینکر کو پیر کے روز آبنائے ہرمز کے علاقے سے اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔ مبصرین کے مطابق اس کا مقصد بظاہر تقریباً 7 ارب ڈالر چھڑوانا ہے، جو جنوبی کوریائی حکومت نے امریکی پابندیوں کی وجہ سے منجمد کر رکھے ہیں، تاہم ایران نے ابھی تک کھل کر ایسا کوئی مطالبہ نہیں کیا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق تہران نے یہ اقدام سیئول حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے کیا ہے ۔ دوسری جانب ایرانی حکام نے کہا ہے کہ اس آئل ٹینکر کو ماحولیاتی وجوہات کی بنا پر قبضے میں لیا گیا تھا اور اس جہاز کا 20 رکنی عملہ بھی ایرانی حکام کی تحویل میں ہے۔