وفاقی حکومت پختونخوا حکومت کیخلاف عدالت عظمیٰ پہنچ گئی

213

اسلام آباد ( آن لائن )وفاقی حکومت اور اے این ایف نے خیبر پختونخوا حکومت کا انسداد منشیات قانون چیلنج کر دیاجس پر عدالت عظمیٰ نے آئندہ ہفتے تک جواب طلب کرلیا۔ پیر کو وفاقی حکومت کی آئینی درخواست پر جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی ۔عدالت نے خیبر پختونخوا حکومت سے آئندہ ہفتے تک جواب طلب کر لیا ۔اے این ایف نے کہاکہ
منشیات کے حوالے سے قانون سازی وفاق کا اختیار ہے۔ وکیل اے این ایف نے کہاکہ صوبائی حکومت نے 2019ء کا ایکٹ بنا کر وفاقی قانون عملی طور پر معطل کر دیا۔ وکیل راجا انعام نے کہاکہ وفاقی قانون ختم ہونے سے اے این ایف کے تمام مقدمات کالعدم ہو رہے ہیں ، وکیل اے این ایف نے کہاکہ منشیات کے حوالے سے عالمی کنونشن اور قوانین بھی موجود ہیں، خیبر پختونخوا اسمبلی نے آئین کے آرٹیکل 143کو مدنظر نہیں رکھا۔ عدالت خیبر پختونخوا کے انسداد منشیات قانون کو خلاف آئین قرار دے۔اینٹی نارکوٹکس فورس نے عدالت سے صوبائی قانون پر عملدرآمد روکنے کی استدعا کی ، عدالت نے مقدمے کے فیصلے تک صوبائی قانون پر عملدرآمد روکنے کی استدعا مسترد کر دی ۔ جسٹس مشیر عالم نے کہا کہ اٹارنی جنرل اور صوبائی حکومت کا موقف سننا ضروری ہے۔عدالت نے مزید سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔