لاہور(نمائندہ جسارت)لاہور میں احتساب عدالت نے شہباز شریف و خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ و آمدن سے زاید اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت(کل)بدھ6جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے گواہوں کو ریکارڈ سمیت پیش ہونے کا حکم دے دیا۔عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں بھی(کل)بدھ6جنوری تک توسیع کردی اور جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی۔پیر کوعدالتی سماعت پر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر سخت سیکورٹی حصار میں سینٹرل جیل کوٹ لکھپت سے لاکر عدالت میں پیش کیا گیاجبکہ نیب استغاثہ کے2 گواہان ابراہیم ملک اور محمد شریف بھی پیش ہوئے ۔ شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ ان کے وکیل عدالت عظمیٰ میں مصروف ہیں، کیس کی سماعت ملتوی کی جائے۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ صرف گواہان کا بیان ریکارڈ کرنا ہے جو جونیئر وکیل کے سامنے بھی ہو سکتا ہے ۔شہباز شریف نے کہا کہ یہ ان کا قانونی حق ہے کہ ان کا وکیل بیان ریکارڈ کرتے وقت موجود ہو۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم کے باوجود ان کے پاس میڈیکل بورڈ نہیں آیا۔ عدالت نے کہا کہ اس حوالے سے عدالت حکم جاری کر چکی ہے۔ دوران سماعت تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ نیب نے شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز، سلیمان ، بیٹی رابعہ عمران ،داماد ہارون یوسف کے اثاثے بھی قرق کر لیے ہیں۔ عدالت نے اس ریفرنس میں شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز ، سلیمان شہباز ، رابعہ عمران اور ہارون یوسف کا کیس دیگر ملزمان سے الگ کر دیا ہے۔ عدالت نے مسلسل عدم پیشی پر نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دیا ہے جبکہ عدالت نے عدم پیشی پر رابعہ عمران ،سلیمان شہباز ،یوسف ہارون اور دیگر کو اشتہاری قرار دیے جانے کے بعد کے معاملے پر عملدرآمد رپورٹ بھی طلب کر لی۔