اسلام آباد (آن لائن)ایک رکنی کمیشن برائے اقلیتی حقوق نے خیبر پختونخوا کے ضلع کرک میں مندر جلائے جانے کے معاملے پر رپورٹ عدالت عظمیٰ میں جمع کرا دی ہے۔ پیر کو عدالت عظمی میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کمیشن کے سربراہ شعیب سڈھل ، اقلیتی رہنما رمیش کمار اور چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔ اس موقع پر آئی جی خیبر پختونخوا ، ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا اور صوبائی سیکرٹری داخلہ بھی موجود تھے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وقوعہ کے مرکزی ملزم مولوی شریف نے عوام کو اشتعال دلایا،رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کمیشن نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے بھی ملاقات کی، وزیر اعلیٰ نے مندر کی جلد از جلد بحالی ، سیکورٹی کے لیے پولیس اور ایف سی تعینات کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔کمیشن کی طرف سے وقوعہ کی جامع تحقیقات اور تمام شہادتیں و شواہد اکٹھے کرنے کی سفارش کی گئی ہے، پولیس کے کردار پر بھی تحقیقات کی جائیں، واقعے میں ملوث ملزمان کو مثالی سزائیں دی جائیں، پختونخوا حکومت متروکہ وقف املاک ملکر مندر کی زمین پر ہوئے قبضے کو واگزار کرائے، مندر کے اندر مشکوک افراد کا داخلہ روکا جائے، مندر کی از سر نو تعمیر کے لیے متر وکہ وقف املاک کو حکم دیا جائے کہ ہندو کونسل کو 38 ملین روپے جاری کرے۔